مسلح افواج اور قوم ہر طرح کے حالات کیلئے تیار رہے، وزیراعظم

پاکستان حملے کے جواب کیلئے وقت اور جگہ کا انتخاب خود کرے گا، عمران خان



اسلام آباد: بھارتی فضائیہ کی جانب سے دراندزای کے بعد وزیراعظم پاکستان عمران خان کی زیرصدارت ہنگامی اجلاس ختم ہوگیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا ہے کہ مسلح افواج اور قوم ہر طرح کے حالات کیلئے تیار رہے۔ اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اس حملے کا بھرپور جواب دے گا اور جواب کے لیے وقت اور جگہ کا انتخاب خود کرے گا۔

اعلامیے کے مطابق حکومت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم نے بروقت جوابی کارروائی پر پاک فضائیہ کی تعریف کی اور پاکستانی قیادت نے بالاکوٹ میں بھاری جانی نقصان کو بھی حقائق کے برعکس قرار دیا ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی  کا اجلاس تین گھنٹے جاری رہا  جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر دفاع پرویز خٹک اور سینئر عسکری حکام بھی شریک ہوئے۔

اجلاس میں بھارتی دراندازی کو  خطے میں امن کے لئے خطرناک قرار دیا گیا ہے اور آئندہ کا لائحہ عمل بھی طے پایا ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی نے دہشتگردوں کے کیمپ پر حملے اور جانی نقصان کا دعویٰ بھی مسترد کردیا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ مقامی اورعالمی میڈیا کو  حملے کی جگہ کا دورہ کرایا گیا ہے۔

وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس کے اعلامیے کےمطابق بھارتی حکومت نے خطے کا امن واستحکام خطرے میں ڈال دیا ہے

اجلاس میں شریک عسکری قیادت نے شرکا کو بتایا کہ مسلح افواج ہر قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔

قومی سلامتی اجلا س میں حکومت کا بھارتی دراندازی کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارتی در اندازی سے اقوامِ متحدہ سمیت عالمی اداروں کو آگاہ کیا جائے گا۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی آج ایک پریس کانفرنس میں بھارتی دراندازی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پربریفنگ دیں گے۔

اس اجلاس سے قبل شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ وزیراعظم کی زیرصدارت جاری اجلاس میں بھارتی فضائیہ کی جانب سے دراندازی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائرہ لیا جائے گا۔

اجلاس شروع ہونے سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی ہے پاکستان مناسب جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

بھارتی دراندازی کے بعد وزارت خارجہ میں بھی ایک ہنگامی اجلاس ہوا ہے  جس میں سابقہ خارجہ سیکریٹریز اور سینیئر سفارت کاروں نے شرکت کی۔

شاہ محمود نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے اور بھارت  امن و امان کو تہہ و بالا کرنے پر تلا ہوا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان ذمہ دارانہ روئیے کا مظاہرہ کرتے ہوئے آگے بڑھ رہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ سرحدوں کی حفاظت کے لیے افواج کے ساتھ شانہ بشانہ تیار کھڑے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

بھارتی فضائیہ کی دراندازی، پاک فضائیہ کے جواب سے دشمن فرار

کشمیر میں کاربم دھماکہ، 44 بھارتی فوجی ہلاک

بھارتی فضائیہ نے 26 فروری کی صبح لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان میں در اندازی کی جس کو پاک فضائیہ نے ناکام بنا دیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے بتایا کہ بھارتی طیارے بالا کوٹ کے قریب اپنا پے لوڈ گرا کر واپس بھاگ گئے۔

بھارتی طیاروں کے گرائے گئے پے لوڈ سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔

یاد رہے کہ 14 فروری کو کشمیر میں بھارتی فوج پر ہوئے حملے کے بعد پاک بھارت تعلقات انتہائی کشیدہ ہوگئے ہیں۔  حملے میں 44 بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔ بھارت نے حملے کے بعد بلا تحقیق پاکستان پر الزام لگایا تھا۔

پلوامہ میں ہوئے خودکش حملے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم جیش محمد نے قبول کی تھی۔ پاکستان نے الزام مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت ٹھوس شواہد فراہم کرے تو ہم تعاون کرنے کیلئے تیارہیں۔

پاکستان کا کہنا ہے کہ جیش محمد کالعدم جماعت ہے اور پاکستان کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں