حکومت کا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل بلانے کا فیصلہ

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے کون کون غیر حاضر ؟

فوٹو: فائل


اسلام آباد: حکومت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل بلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ حکومت کی طرف سے یہ فیصلہ آج قومی اسمبلی کے مطالبہ پر کیا گیا۔

پارلیمانی امور کے وزیر علی محمد خان نے قومی اسمبلی میں اعلان کیا کہ حکومت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور میں قومی سلامتی اجلاس سے ہو کر آیا ہوں۔

انہوں نے کہا کوشش ہے مشترکہ اجلاس آج ہی ہوجائے چاہے رات 12 بجے ہی کیوں نہ ہو۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کچھ دیر بعد دونوں ایوانوں کو اعتماد میں لیں گے۔

واضح رہے کہ آج ہونے والے قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے رکن خورشید شاہ نے بھارتی جارحیت کے خلاف مشترکہ پارلیمان کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔ جس کی اپوزیشن اراکین نے ہاتھ اٹھا کر تائید کی۔

حکومتی اراکین کی جانب سے مشترکہ پارلیمان کا اجلاس بلانے کے مطالبہ پر حکومتی اراکین کی جانب سے حمایت نہ کرنے پر اپوزیشن اراکین نے شیم شیم کے نعرے لگائے تھے۔

یہ بھی پڑھیں

قومی اسمبلی، بھارتی دراندازی پر حکومت اور اپوزیشن ہم آواز

حکومتی رکن فخر امام نے پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلانے کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ قومی قیادت کی آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے۔ جواب تو اسامہ آپریشن کے وقت ہی دینا چاہیے تھا جو نہیں دیا گیا۔ اب وقت آگیا ہے کہ ملک کو فیصلہ کرنا ہو گا فخر کے ساتھ جینا ہے یا سر جھکا کر۔

مسلم لیگ نون کے رہنما ایاز صادق نے کہا تھا کہ جب عزت سے جینے کا فیصلہ کر لیا ہے تو ہمیں آج ہی پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلانا چاہیے جب کہ پاکستان کو بھارت سے تجارت پر مکمل پابندی عائد کرنی چاہیے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما امیر حیدر ہوتی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں ردعمل بھارتی ظلم کا نتیجہ ہے اور بھارت اپنے ردعمل میں الزام پاکستان پر لگا دیتا ہے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں افواج پاکستان کے سربراہان کو بھی بلانا چاہیے۔


متعلقہ خبریں