او آئی سی اجلاس، بھارت کی شرکت پر پاکستان بائیکاٹ کرے، خرم دستگیر

او آئی سی اجلاس، بھارت کی شرکت پر پاکستان بائیکاٹ کرے، خرم دستگیر

فوٹو: ہم نیوز


اسلام آباد: سابق وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ او آئی سی اجلاس میں بھارت کو نہ بلانے کا مطالبہ کیا جائے اور اگر بھارت پھر بھی اجلاس میں شریک ہوتا ہے تو پاکستان کو بائیکاٹ کرنا چاہیے۔

قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی خرم دستگیر نے کہا کہ سال 1969 میں او آئی سی اجلاس میں بھارت کو بلانے کی کوشش پر پاکستان نے اجلاس کے بائیکاٹ کی دھمکی دی تو یہ نہیں ہو سکا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے 1971 کے بعد پہلی بار سرحدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ یہ ایوان موجودہ واقعہ کے بعد طے کرے کہ ہماری کتنی خود مختاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں

قومی اسمبلی، بھارتی دراندازی پر حکومت اور اپوزیشن ہم آواز

سابق وزیر دفاع نے کہا کہ ایوان طے کرے سفارتکاری اور جنگی جواب کیا ہو گا، دونوں اطراف کی فوجیں سرحدوں کی طرف بڑھ رہی ہیں اور ہمیں بتایا جائے کہ اس کا جواب کیا ہو گا۔

خرم دستگیر نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتی سیکرٹری خارجہ اطلاعات دے رہے ہیں، ہماری حکومت بتائے کہ حقیقت کیا ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بدھ کو بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کا مطالبہ قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے کیا گیا تھا۔

حکومتی اراکین کی جانب سے مشترکہ پارلیمان کا اجلاس بلانے کے مطالبہ پر حکومتی اراکین کی جانب سے حمایت نہ کرنے پر اپوزیشن اراکین نے شیم شیم کے نعرے لگائے۔

بھارتی فضائیہ کی دراندازی پر وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس ہوا۔ جو تین گھنٹے تک جاری رہا تھا۔

پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی ہے جس کا پاکستان مناسب جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔


متعلقہ خبریں