نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس آج اورپارلیمان کا مشترکہ سیشن کل ہوگا

نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس

فوٹو: فائل


اسلام آباد:نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس آج کچھ دیر میں ہوگا ۔ اجلاس بلانے کی وجہ موجودہ پاک بھارت کشیدگی بتائی جارہی ہے۔پارلیمان کا مشترکہ اجلاس کل ہوگا۔ اجلاس بلانے کامطالبہ اپوزیشن کی طرف سے سامنے آیاتھا۔حکومتی اراکین نے مشترکہ اجلاس بلانے کے اپوزیشن کے مطالبے کی حمایت کی تھی ۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے اپنی میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا تھا کہ کل نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جبکہ قومی سلامتی اجلاس میں  نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس بلانے کی منظوری دی گئی تھی۔

دوسری جانب بھارتی دراندازی کے بعد کی صورت حال پر غور کے لیے وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کو بہت رعایتیں دے دیں، اب سخت موقف اپنانے کی ضرورت ہے، عامرضیاء

ہم نیوز کے مطابق وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے کیے گئے اقدامات پر کابینہ کو اعتماد میں لیں گے جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی دیگر ممالک سے ہونے والے رابطوں سے آگاہ کریں گے۔

وفاقی کابینہ کو قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں پر بھی بریفنگ دی جائے گی۔

پاکستان اس حملے کا بھرپور جواب دے گا، وزیراعظم

واضح رہے بھارتی طیاروں کی ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی کے بعد دونوں ممالک میں جنگ کے بادل چھ گئے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے  قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کہا تھا کہ مسلح افواج اور قوم ہر طرح کے حالات کیلئے تیار رہے۔

اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا  کہ پاکستان اس حملے کا بھرپور جواب دے گا اور جواب کے لیے وقت اور جگہ کا انتخاب خود کرے گا۔

وزیراعظم نے بروقت جوابی کارروائی پر پاک فضائیہ کی تعریف کی اور پاکستانی قیادت نے بالاکوٹ میں بھاری جانی نقصان کو بھی حقائق کے برعکس قرار دیا ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی  کا اجلاس تین گھنٹے جاری رہا

قومی سلامتی کمیٹی  کا اجلاس تین گھنٹے جاری رہا  جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر دفاع پرویز خٹک اور سینئر عسکری حکام بھی شریک ہوئے۔

اجلاس میں بھارتی دراندازی کو  خطے میں امن کے لئے خطرناک قرار دیا گیا ہے اور آئندہ کا لائحہ عمل بھی طے پایا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت پاکستانی فضائی حدود میں 21 منٹ رہنے کا دعویٰ کررہا ہے، چیلنج کرتا ہوں بھارت اتنی دیر ہماری فضائی حدود میں رہ کر دکھائے۔


متعلقہ خبریں