پاک فوج کے شانہ بشانہ ہیں، مرتضیٰ وہاب



کراچی: سندھ کے مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ سندھ حکومت فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ ہماری امن پالیسی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

سندھ کابینہ اجلاس کے بعد مشیر اطلاعات سندھ مرتضی وہاب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور تمام کابینہ ارکان نے اجلاس میں بھارتی جارحیت کی بھرپور مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنے دشمن بھارت کو واضع پیغام دیا ہے کہ پوری قوم متحد ہے اور بھارت کو منہ تور جواب دینے کے لیے ہر طرح سے تیار ہے جب کہ پورے ملک کی طرح سندھ حکومت اور سندھ کی عوام بھی فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

مشیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ پاک فوج کو جب بھی مدد کی ضرورت ہو گی سندھ حکومت اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔ پاک فوج اور پاکستان ایئر فورس کا بھارت کو منہ توڑ جواب دینے پر شکر گزار ہیں۔

مرتضی وہاب نے کہا کہ اب دشمن کو سمجھ جانا چاہیے کہ ہم ان کو ہر طرح سے جواب دے سکتے ہیں۔ ہم امن چاہتے ہیں لیکن امن کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔

مشیر اطلاعات نے کابینہ اجلاس کے فیصلوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے سندھ کنزیومر ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے جب کہ صوبائی حکومت فی الحال گندم کی کوئی قیمت مقرر نہیں کی ہے تاہم پانچ لاکھ گندم ایکسپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پاک فضائیہ کی کارروائی پر سیاسی رہنماؤں کا ردعمل

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے 16-2015 میں اپنی پاور اینڈ ڈسپیچ کمپنی قائم کی تھی۔ جس نے ریکارڈ منافع کمایا اور اب اس کمپنی کو گرڈ کمپنی میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ حیدر آباد میں سندھی زبان کے انسٹیٹیوٹ بنانے کا بل اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پی ڈی ایم اے کے فریم ورک کو مزید بہتر بنانے کے لیے قانون سازی کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ این آئی سی وی ڈی سیٹلائٹ سینٹرز صوبہ سندھ کے ہیں جنہیں چلانے کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنائی گئی ہے اور وہ جو فیصلہ کرے گی اس پر عمل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے ٹیکسز نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ ہم اپنی عوام پر مزید بوجھ ڈالنا نہیں چاہتے جب کہ سندھ حکومت اس وقت شدید مالی بحران کا شکار ہے کیونکہ وفاقی حکومت نے سندھ کو تقریبا ایک سو پانچ ارب روپے کم دیے ہیں۔


متعلقہ خبریں