اسلام آباد: بھارتی شہریوں نے نریندر مودی کی جنگ کی خواہش پر پانی پھیر دیا، بھارت میں ’سے نو ٹو وار‘ ٹاپ ٹوئٹر ٹرینڈ بن گیا اور اسی طرح پاکستانیوں کی جانب سے سے نو ٹو وار سمیت جنگ نہیں امن کے ہیش ٹیگ کا مسلسل استعمال کیا جارہا ہے۔
پاکستانیوں کی طرف سےشروع سے ہی مختلف ٹویٹس میں بار بار ‘سے نو ٹو وار’ کا ہیش ٹیگ استعمال کیا گیا ہے۔
“Better sense should prevail” .
A very sensible offer from Prime Minister @ImranKhanPTI#SayNoToWar pic.twitter.com/8AG8LibOTc— Shoaib Akhtar (@shoaib100mph) February 27, 2019
Those who celebrate war will not participate in the war, those who participate in the war, will never celebrate war.#SayNoToWar
— Haroon (@TheRealHaroon) February 27, 2019
بنیادی طور پر پاکستان کے عبرت ناک جوابی وار نے انڈین ٹوئٹر ٹرینڈ ہی بدل ڈالا ہے، کل خوشی کے شادیانے بجانے اور جنگ جنگ کرنے والے اب جنگ نہیں چاہیئے کہنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
’بہت ہوگیا جنگ نہیں چاہئیے‘ بھارت میں ٹوئٹر کا ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔
معروف انڈین دانشور اور رائٹر سنجوکتا باسو نے ٹویٹ کیا کہ کشمیر سمیت اس المیے میں چار زندگیوں گنوانے کا ایک ہی شخص ذمہ دار ہے جس کا نام نریندر مودی ہے، سب کی کوششیں گرفتار کمانڈر ابھے نندن کو واپس لانے پر مرکوز کرنی چاہیئے۔
We struck they struck. Let’s end this now. #SayNoToWar
Let’s put our might together to #bringBackAbhinandan. Meanwhile, do not forget this entire tragedy where we have lost 4 lives is because of one man’s failures in all depts, including Kashmir. This is squarely Modi’s failure.— Sanjukta Basu (@sanjukta) February 27, 2019
اسی طرح انانیا شرما نے ٹویٹ کیا کہ وہ پاکستان کی شکر گزار ہیں اور اچھے تاثر کی معترف ہیں۔ ابھے نندن احمق نرندر مودی کے حکم کو مانتے ہوئے الیکشن کے لیے گرفتار ہوگیا۔
صدر آل انڈیا پروفیشنلز کانگرنس روکشمانی کماری نے لکھا کہ پاکستان اور بھارت کو جہالت، غربت اور تشدد کے خلاف جنگ لڑنی چاہیئے۔
رحمان صدیق نے ٹویٹ کیا کہ امید ہے کہ پاکستان ویانہ کنونشن کے تحت گرفتار کمانڈر ابھے نندن کے ساتھ اچھا برتاؤ کرے گا اور جلد بھارت کے حوالے کرے گا۔ رحمان صدیق نے کارگل وار میں گرفتار ہونے والے بھارتی پائلٹ کی تصویر بھی شئیر کی۔
ایک اور صارف نے لکھ کہ جنگ میں داخل ہونے کے بعد کچھ بھی اچھا نہیں رہتا۔
Nothing is Zindabad when it comes to war. On one side @SushmaSwaraj
& even @narendramodi is talking to have peace, other side @ImranKhanPTI is again & again asking for talks. Then the dialogue of peace must be given a try.#SayNoToWar #Balakot #NoToWar #BringBackAbhinandan https://t.co/khMMd74Zna— Ajay Suwalka (@ajaysuwalka97) February 27, 2019
بھارتی شہریوں نے سوشل میڈیا پر اپنے وزیراعظم نریندر مودی کومذاکرات کی راہ اپنانے کے مشورے دیئے ہیں جو ثابت کرتا ہے کہ بھارتی عوام بھی حکومت کے ساتھ نہیں کیونکہ ایک جانب بھارتی حکومت پر جنگی جنون سوار ہے لیکن دوسری جانب بھارتی عوام اس کے بر عکس موقف اپنائے ہوئے ہے۔
یہاں اس بات کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا کہ سوشل میڈیا پر کچھ انتہا پسندوں کی جانب سے جنگ کی حمایت میں بھی ٹویٹ کیے گئے ہیں لیکن اب ان کی تعداد اتنی زیادہ نہیں رہی البتہ گزشتہ روز بھارتیوں کی جانب سے ایسے ٹویٹس کیے گئے تھے جس میں جنگ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کچھ بھارتی صارفین کی جانب سے پاکستان کے خلاف نا صرف سخت اور غیر اخلاقی زبان کا استعمال کی گیا ہے بلکہ مودی حکومت سے جنگ کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے لیکن آج بھی سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ سے ںوٹو وار ہی رہا۔ جس سے صاف ظاہر ہے کہ بھارتی عوام بھی اب جنگ نہیں چاہتی۔
پاکستانی وزیر اعظم نے آج بھی بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی ہے جبکہ اسی طرح ڈائریکٹرجنرل شعبہ تعلقات عامہ پاک فوج ( ڈی جی آئی ایس پی آر) نے بھی کہا کہ ہم جنگ کی طرف نہیں جانا چاہتے لیکن آج کی جوابی کارروائی کا مقصد اپنی سالمیت کی بقا کی تھی اور دشمن کو یہ باور کرانا تھا تھا کہ ہم جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔