سوشل میڈیا پر بھارتیوں کا انداز تبدیل، مودی ‘سے نو ٹو وار’ کا مطالبہ

سوشل میڈیا پر بھارتیوں کا انداز تبدیل، مودی 'سے نو ٹو وار' کا مطالبہ

فائل فوٹو۔–


اسلام آباد: بھارتی شہریوں نے نریندر مودی کی جنگ کی خواہش پر پانی پھیر دیا، بھارت میں ’سے نو ٹو وار‘ ٹاپ ٹوئٹر ٹرینڈ بن گیا اور اسی طرح پاکستانیوں کی جانب سے سے نو ٹو وار سمیت جنگ نہیں امن کے ہیش ٹیگ کا مسلسل استعمال کیا جارہا ہے۔ 

پاکستانیوں کی طرف سےشروع سے ہی مختلف ٹویٹس میں بار بار ‘سے نو ٹو وار’ کا ہیش ٹیگ استعمال کیا گیا ہے۔


بنیادی طور پر پاکستان کے عبرت ناک جوابی وار نے انڈین ٹوئٹر ٹرینڈ ہی بدل ڈالا ہے، کل خوشی کے شادیانے بجانے اور جنگ جنگ کرنے والے اب جنگ نہیں چاہیئے کہنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

’بہت ہوگیا جنگ نہیں چاہئیے‘ بھارت میں ٹوئٹر کا ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

معروف انڈین دانشور اور رائٹر سنجوکتا باسو نے ٹویٹ کیا کہ کشمیر سمیت اس المیے میں چار زندگیوں گنوانے کا ایک ہی شخص ذمہ دار ہے جس کا نام نریندر مودی ہے، سب کی کوششیں گرفتار کمانڈر ابھے نندن کو واپس لانے پر مرکوز کرنی چاہیئے۔


اسی طرح انانیا شرما نے ٹویٹ کیا کہ وہ پاکستان کی شکر گزار ہیں اور اچھے تاثر کی معترف ہیں۔ ابھے نندن احمق نرندر مودی کے حکم کو مانتے ہوئے الیکشن کے لیے گرفتار ہوگیا۔

صدر آل انڈیا پروفیشنلز کانگرنس روکشمانی کماری نے لکھا کہ پاکستان اور بھارت کو جہالت، غربت اور تشدد کے خلاف جنگ لڑنی چاہیئے۔

رحمان صدیق نے ٹویٹ کیا کہ امید ہے کہ پاکستان ویانہ کنونشن کے تحت گرفتار کمانڈر ابھے نندن کے ساتھ اچھا برتاؤ کرے گا اور جلد بھارت کے حوالے کرے گا۔ رحمان صدیق نے کارگل وار میں گرفتار ہونے والے بھارتی پائلٹ کی تصویر بھی شئیر کی۔

ایک اور صارف نے لکھ کہ جنگ میں داخل ہونے کے بعد کچھ بھی اچھا نہیں رہتا۔


بھارتی شہریوں نے سوشل میڈیا پر اپنے وزیراعظم  نریندر مودی کومذاکرات کی راہ اپنانے کے مشورے دیئے ہیں جو ثابت کرتا ہے کہ بھارتی عوام بھی حکومت کے ساتھ نہیں کیونکہ ایک جانب بھارتی حکومت پر جنگی جنون سوار ہے لیکن دوسری جانب بھارتی عوام اس کے بر عکس  موقف اپنائے ہوئے ہے۔

یہاں اس بات کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا کہ سوشل میڈیا پر کچھ انتہا پسندوں کی جانب سے جنگ کی حمایت میں بھی ٹویٹ کیے گئے ہیں لیکن اب ان کی تعداد اتنی زیادہ نہیں رہی البتہ گزشتہ روز بھارتیوں کی جانب سے ایسے ٹویٹس کیے گئے تھے جس میں جنگ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

کچھ بھارتی صارفین کی جانب سے پاکستان کے خلاف نا صرف سخت اور غیر اخلاقی زبان کا استعمال کی گیا ہے بلکہ مودی حکومت سے جنگ کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے لیکن آج بھی سوشل میڈیا پر  ٹاپ ٹرینڈ سے ںوٹو وار ہی رہا۔ جس سے صاف ظاہر ہے کہ بھارتی عوام بھی اب جنگ نہیں چاہتی۔

پاکستانی وزیر اعظم نے آج  بھی بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی ہے جبکہ اسی طرح ڈائریکٹرجنرل شعبہ تعلقات عامہ پاک فوج ( ڈی جی آئی ایس پی آر) نے بھی کہا کہ ہم جنگ کی طرف نہیں جانا چاہتے لیکن آج کی جوابی کارروائی کا مقصد اپنی سالمیت کی بقا کی تھی اور دشمن کو یہ باور کرانا تھا تھا کہ ہم جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔


متعلقہ خبریں