پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہوگا

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے کون کون غیر حاضر ؟

فوٹو: فائل


اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بتایا ہے کہ آج تین بجے قومی پارلیمان کا مشترکہ اجلاس طلب کر لیا ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ قومی پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلایا گیا ہے جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ مشترکہ اجلاس میں متفقہ قرار داد منظور کریں گے، ہم امن چاہتے ہیں لیکن اپنی سلامتی پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔پوری دنیا کو پرامن ہونے کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 28 فروری 2019 جمعرات سہ پہر 3 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں طلب کر لیا ہے۔

واضح رہے قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے رکن خورشید شاہ نے بھارتی جارحیت کے خلاف مشترکہ پارلیمان کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔ جس کی اپوزیشن اراکین نے ہاتھ اٹھا کر تائید کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی، بھارتی دراندازی پر حکومت اور اپوزیشن ہم آواز

حکومتی اراکین کی جانب سے مشترکہ پارلیمان کا اجلاس بلانے کے مطالبہ پر حکومتی اراکین کی جانب سے حمایت نہ کرنے پر اپوزیشن اراکین نے شیم شیم کے نعرے لگائے تھے۔

حکومتی رکن فخر امام نے پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلانے کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ قومی قیادت کی آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے۔ جواب تو اسامہ آپریشن کے وقت ہی دینا چاہیے تھا جو نہیں دیا گیا۔ اب وقت آگیا ہے کہ ملک کو فیصلہ کرنا ہو گا فخر کے ساتھ جینا ہے یا سر جھکا کر۔

مسلم لیگ نون کے رہنما ایاز صادق نے کہا تھا کہ جب عزت سے جینے کا فیصلہ کر لیا ہے تو ہمیں آج ہی پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلانا چاہیے جب کہ پاکستان کو بھارت سے تجارت پر مکمل پابندی عائد کرنی چاہیے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما امیر حیدر ہوتی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں ردعمل بھارتی ظلم کا نتیجہ ہے اور بھارت اپنے ردعمل میں الزام پاکستان پر لگا دیتا ہے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں افواج پاکستان کے سربراہان کو بھی بلانا چاہیے۔


متعلقہ خبریں