جنگی جنون اور ہزیمت میں مبتلا مودی نے فوج کو کھلی چھٹی دیدی


اسلام آباد: آئندہ عام انتخابات میں اپنی انتہاپسند ہندو جماعت بی جے پی کی سیاسی کامیبابی یقینی نبانے کے لیے پاکستاان اور بھارت کے کروڑوں عوام کو داؤ پر لگانے کے خواہش مند جنگی جنون میں مبتلا مودی نے بھارت کی بری، بحری اور فضائی افواج کو کھلی چھوٹ دے دی ہے۔

بھارت کے ذرائع ابلاغ کے مطابق  پاک فضائیہ کی جانب سے ملنے والے منہ توڑ جواب  کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیرصدارت سیکیورٹی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا۔ کئی گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس کے دوران مودی نے صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کی حکمت عملی اپنانے کے بجائے تینوں افواج کے سربراہان کو فری ہینڈ دے دیا۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق جنگی جنون اور ہزیمت میں مبتلا نریندر مودی نے بھارت کی وزیردفاع، فوجی چیفس اور خفیہ اداروں کے افسران سے ہونے والی ملاقات میں انہیں ہدایت کی کہ مناسب موقع پر پاکستان کو جواب دیا جائے۔

مبصرین کے مطابق اس میں یہ حکمت عملی پوشیدہ ہوسکتی ہے کہ ہزیمت مٹانے کا کوئی تو موقع ملے وگرنہ آئندہ عام انتخابات میں سیاسی سکشت تو پکی ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی کا یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان اوربھارت کے درمیان نہ صرف سرحدوں پر کشیدگی ہے بلکہ پاک فضائیہ بھارت کے دو لڑاکا طیارے تباہ کرنے کے علاوہ ایک ایئرفورس پائلٹ کو حراست میں بھی لے چکی ہے۔

بھارتی وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی امور اجیت دیول ہیں جو اپنی سازش اورشرانگیزی کی صلاحیتوں کے باعث خود اپنے ملک میں بھی نیک نام تصور نہیں کیے جاتے ہیں۔

بھارت کی جانب سے گزشتہ روز دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوکر بمباری کرکے 300 سے زائد افراد کو ہلاک کردیا ہے۔

بھارتی دعوے کی نفی نہ صرف پاک فوج کی جانب سے کی گئی بلکہ ملکی و غیر ملکی ذرائع ابلاغ نے بتائی گئی جگہ کا جب دورہ کیا تو وہاں انہیں ماسوائے چند مجروح درختوں اور ایک کوے کی لاش کے کچھ نہ ملا۔

انتہا پسند مودی سرکار اپنی فضائیہ کے نام نہاد سرجیکل اسٹرائیک کے حق میں نہ صرف دنیا کے سامنے کسی بھی قسم کا ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی بلکہ اپنے ہی ملک کی سیاسی جماعتوں کو دی جانے والی بریفنگ میں بھی شواہد نہ دکھا سکی۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومتی سطح پرسیاسی جماعتوں کو دی جانے والی بریفنگ میں نہ تو بھارت کی وزیردفاع نے شرکت کی اور نہ سوالات کے جوابات دینے کے لیے انڈین ایئر فورس کے افسران موجود تھے۔

پاکستان کی سرزمین پر نام نہاد سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ کرنے والی مودی سرکار کے 56 انچ چوڑے سینے میں اس وقت حقیقی معنوں میں شگاف پڑ گیا جب پاک فضائیہ نے دن کے اجالے میں بھارتی فضائیہ کے دو طیارے مار گرائے اورایک پائلٹ کوحراست میں لے لیا۔

بھارتی فضائیہ کے طیاروں کی تباہی اور پائلٹ کو حراست میں لیے جانے کی ویڈیو جب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو بھارت کی اپوزیشن جماعتوں سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں نے حکومت پر سخت تنقید کرنا شروع کردی۔ اس کے بعد بھارت کے انتہا پسند ہندوؤں میں جو سینہ پھول کر 56 انچ کا ہوا تھا، پچک کر سینٹی میٹر میں رہ گیا جبکہ چیخ چیخ کرمودی سرکار کو خراج تحسین پیش کرنے والے بھارتی میڈیا کو بھی سانپ سونگھ گیا۔

بھارت کا میڈیا جس نریندر مودی کو 24 گھنٹے قبل بھارت کا مقبول ترین وزیراعظم قرار دے رہا تھا وہی اس پر تابڑ توڑ حملے کرتے ہوئے جنیوا کنونشن کی دہائی دیتا نظرآیا۔

بھارت جس نے بدھ کی صبح ہونے والے اپنے جنگی طیارے کی تباہی کا اعتراف نہیں کیا تھا رات گئے مجبور ہو کرنہ صرف طیارے کی تباہی تسلیم کی بلکہ پائلٹ کے لاپتہ ہونے کو بھی مان لیا۔

مودی سرکار کو بیرون ملک سمیت اندرون ملک ملنے والی ذلت و رسوائی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے انتہائی مختصر ترین پریس کانفرنس کی اوراپنے ہی صحافیوں کے سوالات کے جوابات دینے کے بجائے اٹھ کر چلے گئے۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے مختصر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے کی جانے والی کارروائی کا اعتراف کیا اوراپنے طیارے کی تباہی سمیت پائلٹ کے لاپتہ ہونے کی تصدیق کی۔

حیرت انگیز طور پر پوری دنیا میں وائرل ہونے والی ویڈیو جس میں بھارتی پائلٹ کے حراست میں لیے جانے کے مناظر صاف دکھائی دے رہے ہیں کی موجودگی میں بھی بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ پائلٹ ان کی تحویل میں ہے لیکن ہم حقائق کا جائزہ لے رہے ہیں۔

رویش کمار کے اس بیان نے مودی سرکار پر جگ ہنسائی کا مزید موقع فراہم کیا۔ پاکستان پہلے ہی بھارتی پائلٹ کو حراست میں لیے جانے کی تصدیق کرچکا تھا۔

 


متعلقہ خبریں