حکومت کا 200 ارب روپے مالیت کے اسکوک بانڈز جاری کرنے کا فیصلہ

ڈالر کی قیمت میں اضافہ | ہم نیوز

اسلام آباد:حکومت نے پاکستان پاور ہولڈنگ کمپنی کے ذریعے  200 ارب روپے مالیت کے اسکوک بانڈز جاری کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسکوک بانڈز  گردشی قرض کو بتدریج ختم کرنے کے لیے جاری کئے جائیں گے۔ اگلے 12 مہینے میں 600 ارب روپے مالیت کے اسکوک بانڈز جاری کئے جائیں گے۔ اسکوک بانڈز میں سرمایہ کاری کی معیاد 10 سال کے لیے ہو گی۔

’ اگلے 12 مہینے میں 600 ارب روپے مالیت کے اسکوک بانڈز جاری کئے جائیں گے‘

اسکوک بانڈز جاری کرنے سے مہنگے قرضے ادا کئے جا سکیں گے۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق مہنگے قرضوں کی ادائیگی اور شرح سود میں کمی سے79 ارب روپے کی بچت ہو گی۔ اس وقت مجموعی گردشی قرضہ  لگ بھگ  802 ارب روپے ہے۔ 604ارب روپے پاکستان پاور ہولڈنگ کے ذمے  واجب الادا ہیں۔

گزشتہ ہفتے جاری ہونے والی موڈیز کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ  پاکستان نے اگلے مالی سال میں اسکوک اور یورو بانڈ ز کی مد میں ایک ارب ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں۔ عالمی مارکیٹ میں تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث درآمدی بل زیادہ رہے گا جو ملکی معیشت کے لیے مزید مشکلات کا سبب بنے گا۔

یہ بھی پڑھیے

گردشی قرضے ایک ہزار 148ارب تک پہنچ گئے

6ماہ قبل ہونے والی پارلیمان کی ایک خصوصی کمیٹی میں انکشاف کیا گیا تھا کہ پاور ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ  کمپنی بنانے کا واحد مقصد گردشی قرضے ختم کرنا تھا جو بظاہر ناکام رہا۔بلوں کی عدم ادائیگی کے باوجود لوڈ شیڈنگ نہ کرنے سے گردشی قرضوں میں سالانہ 150 ارب کا اضافہ ہوا۔

اجلاس میں سیکرٹری  پاور ڈویژن ، سیکرٹری، خزانہ اور وزارت توانائی کے دیگر حکام  بھی شریک تھے۔

کمیٹی اراکین کا موقف تھا کہ گردشی قرضوں کا مسئلہ انتظامی نہیں بلکہ سیاسی ہے، اسے ختم کرنے کا واحد حل یہی ہے کہ حکومت قرضے معاف کر دے۔

کمیٹی کو بتایا گیا تھا کہ اس وقت گردشی قرضہ مجموعی طور پر 566 ارب روپے ہے ۔ بجلی کی مد میں واجب الادا رقم 817.5 ارب روپے  ہے جو حکومتوں اور صارفین سے وصول کی جانی  ہے۔


متعلقہ خبریں