او آئی سی کا دو روزہ اجلاس ابوظہبی میں جاری

او آئی سی کا دو روزہ اجلاس آج سے ابوظہبی میں شروع ہورہا ہے

فائل فوٹو


اسلام آباد: او آئی سی میں اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کا دورہ روزہ اجلاس ابوظہبی میں جاری ہے۔

بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ عالمی دہشتگردی کے خاتمے کے لیے او آئی سی کو دیگر ممالک کے ساتھ مل کر اقدامات کرنے چاہئیں۔
او آئی سی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیرخارجہ نے پاکستان پر دہشت گردی کے الزامات پھر سے دہراتے ہوئے پاکستان کا نام لیے بغیر کہا کہ چند ممالک مذہب اور عقیدے کی بنیاد پردہشت گردی پھیلا رہے ہیں۔  انہوں نے کہا ریاست کو بتانا ہوگاکہ کون دہشت گردی کو فروغ دیتا ہے اور کون ان کی مالی معاونت کررہا ہے۔ سشما سوراج نے کہا کہ اگر انسانیت کو بچانا ہے تو او آئی سی نے دنیا کے باقی ممالک کے ساتھ ملک کر دہشت گردی کے خاتمے کے اقدامات کرنے ہیں۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے آج صبح اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ کہ او آئی سی کا 46واں وزارئے خارجہ اجلاس آج اور کل ابوظہبی میں ہوگا۔ بھارت کو افتتاحی اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے۔ پاکستان کے بھارت کے ساتھ تصفیہ طلب تنازعات چلے آ رہے ہیں۔پاکستان او آئی سی کا بانی رکن ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں کررہا ہے۔بھارت کشمیر پراوآئی سی  کی قراردادیں بھی مسترد کرچکا ہے۔

بدترین ریکارڈ کے ساتھ بھارت کومدعوکرنے کا اخلاقی وقانونی جوازنہیں ہے،ترجمان دفتر خارجہ

۔گزشتہ سال بھی بھارت نے اوآئی سی کی قراردادوں کوماننے سے انکارکیا تھا۔بدترین ریکارڈ کے ساتھ بھارت کومدعوکرنے کا اخلاقی وقانونی جوازنہیں ہے۔ پاکستان واضح طور پراعتراضات اورتحفظات اوآئی سی کو پہنچا چکا ہے۔ تحفظات کی بنا پروزیرخارجہ اوآئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی قومی اسمبلی کے اجلاس میں بتایا کہ او آئی سی نے بھارت کو مدعو کیا ہے اور پاکستان بطور احتجاج اس میں شرکت نہیں کرے گا۔

قبل ازیں پاک بھارت تعلقات کشیدہ ہونے کے سبب پاکستان نے کچھ روز قبل بھی بھارت کو مدعو کئے جانے پر او آئی سی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان کا او آئی سی اجلاس میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ

او آئی سی کی بھارتی جارحیت کی مذمت

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سیکرٹری جنرل او آئی سی کو ٹیلی فون کرکے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کو مدعو کئے جانے پر احتجاج بھی کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ جس اجلاس میں سشما سوراج ہوں گی اس میں شریک نہیں ہوں گا، ان کو او آئی سی میں مہمان خصوصی مدعو کرنا ہمیں قبول نہیں۔

پاکستان کے احتجاج کے بعد او آئی سی نے بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی سرحد کی خلاف ورزی اور بم گرانا تشویش ناک ہے۔

تنظیم کی جانب سے زور دیا گیا ہے کہ دونوں ممالک ایسے کسی بھی اقدام سے گریز کریں جس سے امن و امان اور خطے کی سیکیورٹی کو خطرات لاحق ہوں۔

انہوں نے اپیل کی کہ پاکستان اور بھارت ذمے داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے صورتحال کا پر امن حل تلاش کریں۔

یاد رہے کہ بھارتی دراندازی کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔ پاکستان نے او آئی سی کے اجلاس اور وزرائے خارجہ کانفرنس میں بھارت کو مدعو کیے جانے پر احتجاج کیا تھا۔


متعلقہ خبریں