افغانستان کے فوجی اڈے پر حملہ، 48 ہلاک

افغانستان: ہملند میں فوجی بیس پر طالبان کا حملہ

فائل فوٹو


ہلمند: افغانستان کے صوبہ ہلمند میں طالبان نے ایک فوجی بیس پر 48 گھنٹوں کے دوران 3 حملے کیے ہیں جس میں 48 افغان فوجی ہلاک ہوگئے ہیں اور جوابی کارروائی میں متعدد حملہ آور بھی مارے گئے ہیں۔

صوبے کے گورنر آفس سے جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا کہ حملے کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔ حملہ مجموعی طور پر 9 جنگجوؤں نے کیا تھا جن میں تین خودکش بمبار بھی شامل تھے۔

اعلامیے میں مزید بتایا گیا کہ افغان فورسز کی جانب سے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

کابل میں سیکیورٹی کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے راٹرز کو بتایا ہے کہ حملہ آوروں نے ہلمند میں 215 میوند کورپس کو نشانہ بنایا ہے۔

طالبان نے تیسرا حملہ جمعہ کی صبح کیا اور عسکری کمپاؤنڈ کا کنٹرول سنبھالنے کی کوشش کی۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان اور امریکہ سجھوتہ طے پانے کے حوالے سے پر امید

سیکیورٹی کے دیگر دو افسران نے کا کہنا ہے کہ عسکری کمپاؤنڈ میں موجود غیر ملکی فوجی محفوظ رہے ہیں۔

افغان نیوز ایجنسی کے مطابق طالبان نے درجنوں فوجی ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس میں امریکی فوجی بھی شامل ہیں۔

یہ حملہ اس وقت ہوا ہے جب ایک روز بعد طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات دوبارہ شروع ہونے جارہے ہیں۔

افغانستان میں امریکہ کے 14 ہزار فوجی موجود ہیں جب کہ انسداد دہشت گردی کیلئے امریکہ کا ایک الگ مشن بھی جاری ہے۔

علاوہ ازیں 38 ممالک کے 8ہزار فوجی بھی افغان فوج کو تربیت فراہم کررہے ہیں۔

امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ ماہ افغانستان میں اپنی فوج مزید کم کرنے کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ بڑی قومی لامتناہی جنگیں نہیں لڑتیں۔


متعلقہ خبریں