پاکستان نے کسی دباؤ میں آکر بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کے دعوے کو مسترد کردیا

خطے میں استحکام کے لیے افغان امن عمل ناگزیر ہے

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان نے کسی دباؤ میں آکر بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کے دعوے کو مسترد کردیا ہے۔ بھارت کا منفی کردار دنیا کے سامنےآچکا ہے۔ ہم نے بہت بہتر طریقے صورتحال کا سامنا کیا۔

پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پائلٹ کو کسی شرط کے بغیر رہا کیا گیا،پلوامہ حملے پر بھارتی ڈوزیئر کا جائزہ لے رہے ہیں ہم نے دنیا کے سامنے اپنا موقف پیش کیا جسے دنیا نے تسلیم بھی کیا۔

انہوں نے بتایا کہ امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا جنگ باہمی خود کشی ہوگی، پاکستان کبھی جنگ نہیں چاہتا، بات چیت سے مسائل حل ہو سکتے ہیں لیکن امریکی ٹی وی کی دعوت کے باوجود بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے انٹرویو دیا نہ موقف واضح کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ابھی نندن کو بھارتی حکام کے حوالے کردیا گیا

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے کشمیر میں اتنا ظلم کیا گیا کہ آج وہاں کا ایک ایک نوجوان بھارت کے خلاف مرنے کو تیار ہے۔ وہاں کی بزرگ قیادت نے نوجوانوں میں یہ جذبہ پیدا کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت اندر سے خوف زدہ ہے اور بہت زیادہ خوفزدہ ہے۔ نائن الیون کے بعد بھارت نے کشمیریوں کی تحریک کو دہشت گردی کی تحریک کا رنگ دینے کی کوشش کی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں آج پارلیمنٹ کا بہت شکرگزار ہوں۔ میں عوام سے کہنا چاہوں کا کہ آج اللہ اکبر اور پاکستان زندہ باد کی صدا بلند ہونی چاہیے۔

 سعودی عرب اور ایران کا رویہ بہت مثبت ہے،شاہ محمود قریشی

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران کا رویہ بہت مثبت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اور یہی نہیں امریکہ کا ردعمل بھی بہت مثبت ہے۔ سب یہی چاہتے ہیں کہ معاملہ مل کر بات کرکے ختم کیا جائے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان بھی بہت مثبت تھا اور اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ بھی یہی چاہتے ہیں کہ معاملات مذاکرات کے ذریعے حل ہوں۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم بہت مختلف انداز میں چیزوں کو پیش کررہے ہیں۔ روس کے ساتھ اچھے تعلقات بنانے کی خواہش رکھتے ہیں۔ اس وقت پوری دنیا نا صرف پاکستان کے موقف کو سمجھ رہی ہے بلکہ معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کو کوشش کا بھی کہہ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ماضی کو بھولنا ہوگا۔ وہاں کی تبدیلی کا میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ آج کے کے پارلیمنٹ کے اجلاس کے بعد میں کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان میں تبدیلی آ نہیں رہی بلکہ آچکی ہے۔ اس وقت ہم سب متحد ہیں۔


متعلقہ خبریں