جنسی زیادتی کی مبینہ کوشش، لارڈ نذیر پر فرد جرم عائد


برطانوی پارلیمنٹ کے رکن لارڈ نذیر احمد پر خواتین کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی زیادتی کی کوشش کرنے کے الزام پر پولیس نے فرد جرم عائد کر دی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سے کے مطابق لارڈ نذیراحمد کو غیراخلاقی دست درازی کے الزامات کا بھی سامنا ہے۔

بی بی سی کے مطابق لارڈ نذیر احمد کے علاوہ ساؤتھ یارکشائر پولیس نے دو مزید افراد کے خلاف بھی جنسی زیادتی کےالزامات عائد کیے ہیں۔

تینوں افراد کورواں ماہ 19 مارچ کو شیفلڈ میجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

واضح رہے گزشتہ ماہ بی بی سی کے پروگرام میں ایک خاتون نے انکشاف کیا تھا کہ ’ایک دوست کے ذریعے لارڈ نذیر احمد سے ایک معاملے میں مدد کے لیے رابطہ کیا، لیکن لارڈ نذیر نے اس کا ‘فائدہ اٹھایا’ اور ان کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیے۔

ان الزامات کے منظر عام پر آنے کے بعد دارالامراء کے ضابطہ اخلاق کے مؤثر ہونے کے بارے میں سوالات اٹھائے جا نے لگے تاہم لارڈ احمد ان تمام الزامات سے انکار کرتے رہے۔

متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ انھوں نے ایک مشترکہ دوست کے ذریعے فروری 2017 میں لارڈ نذیر سے اس امید پر رابطہ کیا تھا کہ وہ پولیس کو کہہ کر ایک ایسے مسلمان پیر کے خلاف تفتیش میں مدد کریں گے جو ان کے بقول خواتین کے لیے خطرناک ہو سکتے تھے۔

ایک دوسری خاتون کا کہنا تھا کہ انھوں نے بھی لارڈ نذیر سے مدد کے لیے رابطہ کیا تھا تاہم انھوں نے ملنے سے انکار کر دیا۔


متعلقہ خبریں