علیم خان کے دفتر پر نیب کا چھاپہ، اہم دستاویزات قبضے میں لے لیں

فائل فوٹو


لاہور:قومی احتساب بیورو نے ایک بار پھر علیم خان کے دفتر چھاپہ مارا ہے۔

ذرائع کے مطابق نیب ٹیم نے لاہور کے علاقے گلبرگ میں علیم خان کے دفتر پر چھاپہ مارا اور متعدد کاروباری دستاویزات، پراپرٹی اور آف شور کمپنیوں کے حوالہ سے اہم ریکارڈ قبضہ میں لے لیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے علیم خان کے قریبی عزیز فراز چوہدری، عمر فاروق منان اور نعمیر حمید خان کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے.

سابق صوبائی وزیر نے دوران تفتیش نعمیر حمید خان کے اکاونٹ کے ذریعے رقم بیرون منتقل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:عبدالعلیم خان سے نیب کی تحقیقات، 35 کمپنیوں پر پوچھ گچھ

قومی احتساب بیورو کو موصول ریکارڈ کے تحت صرف دو کمپنیوں راجہ گرین فارم اور یونین گرین فارم کے ذریعے 3.97 ارب روپے کی ٹرانزیکشنز کی گئیں، باقی کمپنیوں سے متعلق سوال پر علیم خان نے کہا کہ ایف بی آر سے پوچھ لیں، جبکہ آف شور کمپنیوں کے بارے جواب دینے سے انکار کر دیا۔

نیب کی جانب سے علیم خان کی کمپنیوں کے چیف فنانشل آفیسر عمران انور کو تمام ریکارڈ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیے:علیم خان کو ججز کمپاؤنڈ سے کیوں لایاگیا؟ نیب افسران طلب

نیب ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما اور پنجاب کے سابق سینئر صوبائی وزیر علیم خان سے ان کی 35 کمپنیوں کے اکاؤنٹس کی تفصیلات اور بیرون ملک جائیدادوں کے حوالے سے سوالات کیے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:علیم خان نے 14برس میں 1ارب روپےکی 35کمپنیاں بنائیں،نیب

نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ دوران تفتیش علیم خان 1500 ایکڑ اراضی کی خریداری کے لیے خرچ رقم کے وسائل بتانے میں ناکام رہے تھے، انہوں نے سال 2005 اور 2006 میں متحدہ عرب امارات اور برطانیہ میں متعدد آف شور کمپنیاں بھی بنائی تھیں۔

علیم خان کو آف شور کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی تفصیلات نہ بتانے پر 6 فروری کو حراست میں لیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں