آصف زرداری کی پروفیسر جاوید بھٹو کے قتل کی مذمت

پروفیسر جاوید بھٹو کی میت چند روز میں وطن منتقل کی جائیگی | ہم نیوز

اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ جاوید بھٹو کے قاتل کو سزا دلوانے کے لیے امریکہ میں قائم سفارت خانے کو متحرک کیا جائے۔

آصف علی زرداری نے امریکہ میں پاکستانی دانشور جاوید بھٹو کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے پروفیسر جاوید بھٹو کے خاندان سے ہمدردی اور افسوس کا اظہار کیا۔

امریکہ میں  قتل ہونے والے پاکستانی پروفیسر جاوید بھٹو کی میت چند روز میں قانونی کارروائی کے بعد پاکستان منتقل کر دی جائے گی۔

وہ وائس آف امریکہ اردو سروس سے منسلک صحافی نفیسہ ہود بھائی کے شوہر اورڈاکٹر پرویز ہود بھائی کے بہنوئی تھے۔

امریکی میڈیا کے مطابق جاوید بھٹو کو جمعے کی صبح واشنگٹن ڈی سی کے جنوب مشرقی علاقے میں ان کے گھر کے نزدیک قتل کیا گیا۔

واشنگٹن ڈی سی کی پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کے الزام میں ہلمن جارڈن نامی 45 سالہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ تاحال قتل کی وجہ واضح نہیں ہوسکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں بھارت نے جارحیت کی تو فوج کے ساتھ کھڑے ہونگے، زرداری

امریکی اخبار ‘واشنگٹن پوسٹ’ کے مطابق  گرفتار ملزم جاوید بھٹو کا پڑوسی ہے اور بظاہر لگتا ہے کہ قتل کی واردات کسی جھگڑے کا نتیجہ ہے۔

جاوید بھٹو کی عمر 64 سال تھی۔ وہ امریکہ منتقل ہونے سے قبل سندھ یونیورسٹی جامشورو کے شعبہ فلسفہ کے سربراہ رہے تھے۔

ان کے قتل کی خبر نشر ہونے کے بعد سے پاکستان اور امریکہ میں مقیم ان کے ساتھی اور جاننے والے سوشل میڈیا پر اپنے دکھ اور افسوس کا اظہار کر رہے ہیں۔

مقتول کے دوست مونس ایاز شیخ نے ہم نیوز کو بتایا کہ مقتول کی کوئی دشمنی نہیں تھی حملہ آور نشے کا عادی تھا۔

مقتول کی میت امریکی قانون کے مطابق کارروائی کے بعد دو سے تین روز تک پاکستان منقل کی جائے گی۔ جاوید بھٹو کا  تعلق خیر پور سے تھا۔

دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پروفیسر جاوید بھٹو کے قتل پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کہا کہ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ جاوید بھٹو بہترین تعلیمدان تھے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے جاوید بھٹو کے خاندان خاص طور پر ان کی زوجہ نفیسہ ہودبائی سے اظہار تعزیت کیا۔


متعلقہ خبریں