پنجاب: اسکولوں کی خطرناک عمارتوں کیلئے مختص رقم خرچ نہ ہوئی

سندھ: تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان

لاہور سمیت پنجاب بھر میں اسکولوں کی خطرناک عمارتوں کے لیے رکھی گئی رقم خرچ نہ ہوئی۔

ہم نیوز کے مطابق اسکولوں کی خستہ حال چھتوں کی بحالی کے لیے 84 کروڑ کی مختص کی گئی تھی جسے تاحال خرچ نہیں کیا گیا۔

خطرناک عمارتوں کی بحالی کے لیے مجموعی طور پر 90 کروڑ کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔ فنڈز جاری کردیے گئے، مگر استعمال میں نہیں لایا گیا۔

لاہور میں 81 خطرناک جب کہ 71 خطرناک ترین سرکاری اسکول موجود ہیں۔خستہ حال عمارتوں کی وجہ سے بچے کھلے آسمان تلے بیٹھنے پر مجبور ہیں۔

مزید پڑھیں: کراچی:ماہانہ فیسوں میں کمی کے لیے والدین کا مظاہرہ

محکمہ اسکول ایجوکشین کے مطابق جلد فنڈز اسکولوں پر لگانے کا کام شروع کریں گے، خطرناک عمارتوں کی بحالی جلد ممکن بنائیں گے۔

خیال رہے کہ پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں کروڑوں کی تعداد میں بچے اسکول نہیں جاتے۔

گزشتہ سال جولائی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں دو کروڑ 28 لاکھ سے زائد بچے تعلیم کے زیور سے محروم ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ صوبہ بلوچستان میں بچوں کے اسکول نہ جانے کا تناسب سب سے زیادہ ہے اور اس کے بعد نمبر قبائلی علاقوں کا ہے۔

بلوچستان میں 70 فیصد، قبائلی علاقوں میں 57 فیصد جبکہ سندھ میں 52 فیصد بچے اسکول نہیں جاتے۔

پنجاب میں 40 فیصد، خیبرپختونخوا میں 34 فیصد، آزاد کشمیر اور گلگت بلستان میں 47 فیصد جبکہ اسلام آباد میں 12 فیصد بچے اسکول نہیں جاتے۔


متعلقہ خبریں