تین سالوں میں 1082 افراد کے نام ای سی ایل میں شامل

تین سالوں میں 1082 افراد کے نام ای سی ایل میں شامل | ہم نیوز

اسلام آباد: گزشتہ تین سالوں کے دوران ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں 1082 افراد کا اندراج ہوا۔

ہم نیوز کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق تین ہزار افراد کا نام اس فہرست سے نکالا گیا ہے تاہم اب بھی اس میں 12 ہزار افراد کا نام موجود ہے۔

تین سال کے دوران پنجاب کے 451، سندھ کے 317، خیبرپختونخوا کے 96، آزاد کشمیر کے 14، گلگت بلتستان کے چار جبکہ اسلام آباد کے 38 افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا۔

دستاویزات میں 138 ایسے افراد بھی ای سی ایل کا حصہ ہیں جن کی رہائش کا کوئی ثبوت نہیں، یہ نام عدالتوں اور سیکیورٹی ایجنسیز کی سفارشات پر ای سی ایل میں ڈالے گئے۔

مزید پڑھیں: ای سی ایل، بلیک لسٹ اور اسٹاپ لسٹ کیا ہے

تین سال کے دوران پنجاب سے 1103، سندھ سے 613، کے پی کے 179، بلوچستان 92، آزاد کشمیر سے 56 ، گلگت بلتستان سے 13، اسلام آباد سے 133 افراد کا نام ای سی ایل سے نکالا گیا۔

تین سال کے دوران 863 خوش قسمت افراد جن کا کوئی پتہ نہیں تھا، ای سی ایل سے نکلے۔

ای سی ایل کیا ہے؟

ای سی ایل میں ان افراد کا نام ڈالا جاتا ہے جنہیں کسی جرم یا الزام کے باعث ملک سے باہر جانے سے روکنا مقصود ہو۔

ای سی ایل میں نام ڈالنے کے لیے تین رکنی کمیٹی بنائی جاتی ہے جو وزیر داخلہ، وزیر قانون اور وزیر خزانہ پر مشتمل ہوتی ہے۔

یہ کمیٹی سفارشات وفاقی کابینہ کو ارسال کرتی ہے جب کہ کابینہ کی منظوری کے بعد ایگزٹ فرام پاکستان کنٹرول آرڈیننس 1981 کے تحت ایسے افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالا جاتا ہے۔

اس کے برعکس کسی کو بلیک لسٹ کرنے کے لیے ایسی کمیٹی کی ضرورت نہیں۔


متعلقہ خبریں