بی جے پی مخالف پوسٹ، پروفیسر گھٹنوں کے بل جھک کر معافی مانگنے پر مجبور


بھارتی انتہا پسندوں سے پڑوسی ملک کے استاد بھی محفوظ نہیں رہے۔ ریاست کرناٹک میں انتہا پسندوں نے بی جے پی مخالف پوسٹ کرنے پر پروفیسر کا منہ کالا کر دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق انتہا پسندوں نے پروفیسر سندیپ واتھر پر بھارت مخالف پوسٹ کرنے پر اسے گھٹنوں کے بل جھک کر معافی بھی مانگنے پر مجبور کردیا۔

انتہا پسندوں نے پروفیسر پر تشدد کیا اور اسے پاکستانی ایجنٹ بھی قرار دے دیا۔

واقعہ کرناٹک کے ضلع وجے پورہ کے انجنئیرنگ کالج میں پیش آیا، بھارتی میڈیا کے مطابق موقع پر کھڑی پولیس خاموش تماشائی کا کردار نبھاتے ہوئے منہ دیکھتی رہی۔

سندیپ واتھر نے جنگی ماحول پیدا کرنے پر بی جے پی پر تنقید کی تھی اور پائلٹ کو رہا کرنے پر وزیراعظم عمران خان کو سراہا تھا۔

بھارتی وزیراعظم کے جنگی جنون کے خلاف پڑوسی ملک بڑی تعداد میں لوگ آواز بلند کرنے لگے ہیں۔

گزشتہ روز بھارتی میڈیا پر مقبوضہ کشمیر میں ہیلی کاپٹر حادثے میں مارے جانے والے بھارتی فضائیہ کے اسکواڈرن لیڈر نیناد مندوگانے کی اہلیہ ویجیتا کا کہنا تھا کہ ’ہم جنگ نہیں چاہتے، آپ کو نہیں پتہ کہ جنگ میں کیا نقصان ہوتا ہے۔ اور کسی نیناد کو اب سرحد کی دونوں جانب سے رخصت نہیں ہونا چاہیے۔‘

ویجیتا تنہا نہیں ہیں جو بھارتی وزیراعظم کے جنگی جنون کی مخالفت کررہی ہیں۔

کچھ روز قبل نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ 300 سیٹوں کے لئے کتنے جوانوں، کتنے فوجیوں کو مرواؤ گے؟

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن جیتنے کیلئے تمہیں کتنی لعشیں چاہئیں؟ کتنے جوانوں کے گھر برباد کرو گے؟ کتنے بچوں کو یتیم کرو گے؟ کتنی عورتوں کو بیوہ کرو گے اپنی 300 سیٹوں کیلئے۔

مودی کے ناپاک عزائم کی پول خود ان کی جماعت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک سابق رکن کھول دی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ادی ڈانڈیا نے یہ الزام لگایا کہ ‎‏پلوامہ حملہ بی جے پی نے الیکشن جیتنے کیلیےکروایا اور اپنے دعوے کی سچائی کے لیے بی جےپی رہنماؤں کی مبینہ آڈیو ٹیپ بھی سامنے لے آئے۔

آڈیو ٹیپ میں بی جے پی کے تین اہم رہنماؤں کی مبینہ گفتگو موجود ہے جس میں بی جے پی کے رہنما امیت شاہ اور وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ بھی شامل ہیں۔

سابق وزیراعظم من موہن سنگھ نے بھی پاک بھارت کشیدگی پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ خود کو تباہی میں نہ جھونکیں۔ دونوں ملک غربت، صحت جیسے مسائل پر توجہ دیں۔

بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق سربراہ اے ایس دلت نے کہا کہ پاکستان سے ہر حال میں مذاکرات ہی کرنے ہوں گے اس کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ عمران خان حقیقت پسند اور سمجھدار شخص ہیں۔


متعلقہ خبریں