العزیزیہ ریفرنس، نواز شریف کی جلد سماعت کی درخواست مسترد

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ضمانت مسترد ہونے کے خلاف نظر ثانی اپیل کی جلد سماعت کی درخواست بھی مسترد کر دی۔

سپریم کورٹ پاکستان میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں درخواست ضمانت مسترد ہونے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔

نواز شریف کی جانب سے ضمانت مسترد ہونے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت 6 مارچ کو کرنے کی استدعا کی گئی تھی تاہم عدالت نے اسے مسترد کر دیا۔

واضح رہے کہ 25 فروری کو طبی بنیادوں پر سزا معطلی کی درخواست  مسترد ہونے پر نواز شریف نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں یکم مارچ کو چیلنج کیا تھا۔

نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے درخواست کی جلد سماعت کے لیے بھی ایک متفرق درخواست دائر کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں اسلام آبادہائیکورٹ نے نواز شریف کی درخواست ضمانت مستردکردی

درخواست میں موقف اختیارکیا گیا تھا کہ اپیل کو 6 مارچ کو سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔ رجسٹرار آفس نے 639 سی پی ایل اے نمبر الاٹ کیا تھا۔

جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس عامر فاروق نے درخواست ضمانت کا فیصلہ پڑھ کر سنایا تھا۔ 9 صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا تھا کہ کیس غیر معمولی نوعیت کا نہیں ہے اور نواز شریف کو علاج کی سہولیتں دستیاب ہیں۔

نواز شریف کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست ضمانت میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ وہ عارضہ قلب میں مبتلا ہیں اور ان کی تین ہارٹ سرجریز ہو چکی ہیں، ہائی کورٹ سے اپیل پر فیصلہ آنے تک سزا معطل کر کے اُنہیں ضمانت پر رہا کیا جائے۔

احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں 24 دسمبر کو سات سال قید کی سزا، ایک ارب 50 کروڑ روپے کا جرمانہ اور جائیداد ضبطی کی سزا سنائی تھی۔ جس کے خلاف چار جنوری کو نواز شریف نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور فیصلے کے خلاف اپیل اور ساتھ ہی سزا معطلی کی درخواست بھی دائر کی تھی۔


متعلقہ خبریں