کراچی میں فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق



کراچی: کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار اے ایس آئی رضوان جاں بحق ہو گیا۔

کراچی میں پولیس اہلکار ایک بار پھر دہشت گردی کی زد میں ہیں۔ ملزمان کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والا پولیس اہلکار رضوان اقبال مارکیٹ تھانے میں تعینات تھا اور ذاتی کام سے گیا ہوا تھا۔

موٹ سائیکل سوار ملزمان اے ایس آئی رضوان کو نشانہ بنانے کے بعد باآسانی فرار ہو گئے۔

ایس ایس پی شرقی کے مطابق مقتول پولیس اہلکار نے وردی پہن رکھی تھی اور وہ اپنے ذاتی کام سے گئے ہوئے تھے۔ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے دو خول ملے ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق اس سے قبل سال 2013 میں اے ایس آئی پر کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پولیس اہلکار کی ٹارگٹ کلنگ کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی سندھ سے فوری رپورٹ طلب کرتے ہوئے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کرنے کی ہدایت کی۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے شہید ہونے والے پولیس اہلکار کے اہلخانہ سے فوری رابطہ کر کے ہر قسم کی مدد کرنے کی ہدایت کی۔

یہ بھی پڑھیں کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملہ، دو پولیس اہلکار شہید

اس موقع پر ڈی آئی جی ویسٹ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اے ایس آئی رضوان پر اس سے قبل بھی 2012 میں حملہ ہوا تھا تاہم اس کی نوعیت الگ تھی۔

انہوں نے کہا کہ معاملے کی ہر پہلو سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ پولیس اہلکار ذاتی کام سے گوشت کی دکان پر گیا تھا جہاں اسے نشانہ بنایا گیا۔ پولیس اہلکار کو اپنا اسلحہ چلانے کا موقع نہیں ملا۔

ڈی آئی جی نے کہا کہ نمرہ کیس کی رپورٹ کراچی پولیس چیف کو جمع کرا دی گئی ہے جب کہ مقابلے میں ملوث اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے، مقابلے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کر کے رپورٹ بنائی گئی ہے۔

انہوں ںے کہا کہ زخمی ڈاکو کا بھی بیان لیا گیا ہے جس نے متعدد وارداتیں کی ہوئی تھیں۔ زخمی ڈاکو کے مطابق زمین پر گرنے کے بعد بھی پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی تھی۔

واضح رہے کہ رواں سال چار پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ ہو چکی ہے۔

21 جنوری ٹریفک پولیس اہلکار احتشام کو سولجر بازار میں قتل کیا گیا جب کہ 12 فروری کو پاک کالونی میں پولیس اہلکار فاروق دہشت گردی کا شکار ہوئے۔

اس سے قبل ہجرت کالونی میں کومبنگ آپریشن کے دوران پولیس اہلکار جہانگیر خان فائرنگ سے جاں بحق ہو گیا تھا۔

گزشتہ سال 2018 میں تین اور سال 2017 میں 17 پولیس اہلکار ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے تھے۔


متعلقہ خبریں