چمن میں دھماکہ، 3 بچے زخمی



چمن: چمن کے علاقے مال روڈ پر دھماکے سے تین افراد زخمی ہو گئے۔ بم موٹر سائیکل میں ںصب کیا گیا تھا۔

لیویز حکام کے مطابق مال روڈ پر دھماکہ کراچی بس ٹرمینل کے قریب ہوا۔ دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔ دھماکے کے بعد موٹرسائیکل میں آگ لگ گئی۔

لیویز پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ملزمان کی تلاش شروع کر دی جب کہ دھماکے کے بعد پاک افغان شاہراہ پر آمدورفت معطل ہو گئی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ملزمان کی تلاش جاری ہے اور پورے علاقے کی ناکہ بندی کر دی گئی ہے۔

دھماکہ میں زخمی ہونے والے تینوں بچوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا تاہم اسپتال انتظامیہ کے مطابق بچوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

یہ بھی پڑھیں تربت میں بم دھماکہ، چار افراد زخمی

دھماکہ کی وجہ سے قریب موجود گاڑیوں اور دکانوں کو نقصان پہنچا جب کہ کراچی جانے والے کوچز کے شیشے ٹوٹ گئے۔ دھماکے کے بعد پولیس، لیویز اور ایف سی کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔

دھماکہ سے بچوں کے علاوہ کسی شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں آئی جب کہ دھماکہ کے فوری بعد لوگوں نے اپنی دکانیں بند کر دی تھیں۔

19 دسمبر 2018 کو چمن کے علاقے بوغرہ روڈ پر سبزی مارکیٹ کے قریب ہونے والے ایک بم دھماکہ میں قبائلی رہنما حاجی باول خان سمیت تین افراد زخمی ہو گئے تھے۔

پولیس کے مطابق بم قبائلی رہنما کی دکان کے قریب نصب کیا گیا تھا۔

اس سے قبل 21 نومبر 2018 کو چمن کی ایک مسجد میں دھماکہ سے 12 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

دھماکہ نماز مغرب کے دوران ہوا تھا۔ نمازی نماز پڑھنے میں مصروف تھے کہ اچانک زوردار دھماکہ ہوا۔ دھماکے کے وقت مسجد میں 200 سے زائد افراد موجود تھے جب کہ دھماکہ مسجد کے اندر نمازیوں کے درمیان کیا گیا۔


متعلقہ خبریں