حکومت نےکالعدم تنظیموں کے زیرانتظام مدارس کا کنٹرول سنبھال لیا

حکومت نےکالعدم تنظیموں کے زیرانتظام مدارس کا کنٹرول سنبھال لیا

فائل فوٹو


اسلام آباد: حکومت نے کالعدم تنظیموں کے زیرانتظام مساجد ومدارس کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے متعدد افراد کو حراست میں بھی لیا ہے۔ تحویل میں لیے گئے مساجد ومدارس میں مسجد قبا، مدرسہ خالد بن ولید، مدرسہ ضیا القرآن شامل ہیں۔

اطلاعات کے مطابق تحویل میں لی گئی مساجد میں مدنی مسجد اور علی اصغر مسجد بھی شامل ہے، تمام مساجد ومدارس اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں واقع ہیں۔

محکمہ اوقاف نے مساجد کے نئے امام اور خطیب  بھی مقرر کردیے ہیں۔ مولانا یاسین کو مسجد قبا سے ہٹا کر مولانا عبدالحفیظ کو خطیب مقرر کردیا گیا ہے۔

مدنی مسجد سے مولانا اظہرعباسی کو ہٹا کر مولانا عمرفاروق کو خطیب مقرر کر دیا گیا ہے۔ مسجد علی اصغر سے خطیب یار محمد کو ہٹا کر قاری محمد صدیق کو مقرر کردیا گیا ہے۔ ان مساجد ومدارس کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے سلسلے میں تحویل میں لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کالعدم قرار

 بہاولپور میں جیش محمد کےمدرسےکا کنٹرول پنجاب حکومت نےسنبھال لیا

ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے راولپنڈی میں کالعدم تنظیم کے اسپتال، مدرسہ اور دو ڈسپنسریوں کو بھی سیل کردیا ہے۔ ڈسپنسریاں اڈیالہ روڈ اور چاکرہ میں سیل کی گئی ہیں۔ چاکرہ روڈ پر موجودہ مدرسہ بھی سرکاری تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے حساس اداروں کے ساتھ  مل کر کارروائی کرتے ہوئے فلاحی تنظیم کا ابوبکر اسپتال بھی سیل کردیا ہے۔

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری نے حالیہ پیش رفت پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت اقدام پہلے سے پلان تھے، اس طرح کے مزید اقدامات ہونے چاہیے ہیں، یہ قوم کی ترقی کیلئے لازمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن اداروں پر ایسے الزامات تھے اسکا بھی دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا، مدارس اور دینی جماعت کے زعما کو پریشان ہونے کی ضرورت ہے۔

نور الحق قادری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے سلامتی اور امن کا پیغام دیا، نیشنل ایکشن پلان پر دینی جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیا جارہا ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جماعت الدعوۃ کو کالعدم تنظیم قرار دینے کے بعد اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وفاقی دارالحکومت کی ضلعی انتظامیہ نے دیگر کالعدم تنظیموں کے  گولڑہ اور غوری ٹاؤن کے مراکز کا ایڈمنسٹریٹیو رول سنبھالنے کی تیاریاں بھی مکمل کر لی ہیں۔

دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت بھی  کالعدم تنظیموں کے 17 مدارس کا کنٹرول اس ہفتے سنبھال لے گی ۔ دس مدارس کراچی جبکہ سات اندرون سندھ کے شامل ہیں ۔کالعدم تنظیموں کی2مساجد کا کنٹرول بھی سندھ حکومت سنبھال لےگی ۔ ایک مسجد کراچی جبکہ دوسری اندرون سندھ  میں واقع ہے۔ ان مساجد اور مدارس کا کنٹرول سندھ حکومت کا محکمہ اوقاف سبھالے گا۔
کالعدم تنظمیوں کے اسپتال محکمہ صحت کے حوالے کئےجائینگے۔ ان تنظمیوں کے تحت چلنے والے اسکول کا کنٹرول محکمہ تعلیم سندھ سبھالے گا ۔

بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ جماعت الدعوہ اور فلاح انسانیت کے تحت سندھ میں چلنے والےمدارس اور فلاحی ادارے سندھ حکومت نے اپنی تحویل میں لے لئے ہیں۔ اب یہ ادارے سندھ حکومت کے زیر نگرانی چلائے جائینگے۔

مرتضی وہاب نے کہا کہ عوام سے اس ضمن میں تعاون کی درخواست ہے، جو شخص بھی اس میں رکاوٹ بنے گا اسے قانون کے تحت حراست میں لیا جائیگا۔

یا درہے کہ وزارت داخلہ نے جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کو 21 فروری کو کالعدم قرار دیا تھا۔ کالعدم قرار دینے کا فیصلہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کرنے پر بھی اتفاق ہوا تھا۔

وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی نے گزشتہ روز کہا تھا کہ  مقاصد کے حصول تک نیشنل ایکشن پلان  2014 کے تحت کالعدم تنظیموں کیخلاف مقاصد کے حصول تک آپریشن جاری رہے گا۔


متعلقہ خبریں