بلوچستان: سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کی امدادی سرگرمیاں جاری

ملک بھر میں طوفانی بارشوں کا سلسلہ تھم گیا

فوٹو: فائل


کوئٹہ: بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز تیسرے روز بھی سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر امدادی کاموں میں مصروف ہے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ضلع نوشکی میں پھنسے لوگوں کو آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹرز کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔متاثرین میں اب تک 1300 کلوگرام امدادی سامان تقسیم کیا جا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں بارش اور برف باری سے لوگ مشکل میں،تصویر کہانی

آئی ایس پی آر کے مطابق ضلع پشین میں 100 سے زائد خاندانوں کو تیار کھانا فراہم کیا گیا جبکہ شاہ نورانی میں سیلابی ریلے میں بہہ جانے والی بس کے مسافروں کو بھی ریسکیو کر لیا گیا ہے۔

واضح رہے گزشتہ روز وزیر اعلیٰ بلوچستان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بلوچستان میں سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر اضلاع میں لسبیلہ، تربت اور مکران شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیشن اور زیارت کے علاقوں میں برف باری سے نقصانات ہوئے ہیں جبکہ بولان، خصداراور چاغی میں سیلابی ریلے کا گزر بہت زیادہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گھروں کا سب سے زیادہ نقصان مکران اور جنوبی علاقوں میں ہوا ہے۔ اانہوں متاثرہ علاقوں کا فضائی دورہ بھی کیا اور جلد سے جلد متاثرین کی بحالی کے لیے اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

ڈی جی پی ڈیم ایم پرویز خان نے بتایا ہے کہ زخمی ہونےوالوں میں  چھ  کا تعلق کوہاٹ جبکہ دو کا تعلق اپر دیر اور ٹانک سے ہے۔

تین دن کی مسلسل بارش کے سبب شمالی وزیرستان کے علاقہ شواہ میں بھی مکان کی چھت گرنے سے خاتون سمیت دو افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیا ہے۔ جاں بحق افراد میں ایک بچہ اور اور خاتون شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں