پشاورکا تاریخی ‘پل سیٹھیاں’ حکومتی توجہ کا طلب گار

پشاورکا تاریخی 'پل سیٹھیاں' حکومتی توجہ کا طلب گار

پشاورکا تاریخی ‘پل سیٹھیاں’ خستہ حالی کا شکار ہے،فوٹو ہم نیوز۔–


پشاور: قدیم تہذیب کے امین شہرپشاورنے آج بھی اپنے دامن میں مغلیہ دور کے شاہکاروں کو سمویا ہوا ہے اور اسی میں سے ایک پشاورکا تاریخی ‘پل سیٹھیاں’ بھی ہے۔

یہ پل اپنے فن تعمیر کے باعث اپنی مثال آپ ہے۔ شیر شاہ سوری دور میں تعمیر ہونے والاچارسو سال پرانا یہ پل آج بھی پشاور کے نواح میں عظمت رفتہ کی داستان سنا رہا ہے۔

تاریخ دانوں کے مطابق پل سیٹھیاں پشاور کلکتہ شاہراہ پر تعمیر کیا گیا۔

دریائے باڑہ پر واقع  پل کی تعمیر میں وزیری اینٹ، چونا، گچ اور پٹ سن استعمال کی گئی۔ 12 محرابی راستے، 13 ستون اور اس کے اوپر گنبد ناصرف خوبصورت قدیم فن تعمیرکی عکاسی کرتے ہیں بلکہ اس کے حسن میں بھی چار چاند لگا یتے ہیں لیکن حکومتی کی جانب سے توجے نہ دینے کے باعث یہ تاریخی پل خستہ حالی کا شکار ہے۔

یہ ہمارا قومی اثاثہ ہے مگرتوجہ نہ ہونے کے باعث یہ تاریخی ورثہ  دن بدن خستہ حالی کا شکار ہورہا ہے۔

ایک جانب محکمہ آثار قدیمہ اس پل کی طرف توجہ نہیں دے رہا تو اس تاریخی یادگار کو مٹانے میں عوام بھی اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔ مختلف ادوار میں اس پل کانام مغل پل، چوہا گجر پل رہا اوراب ‘سیٹھیاں پل’ پڑگیا ہے۔


متعلقہ خبریں