بھارتی سیاستدان مودی سرکار سے بالا کوٹ دراندازی کا ثبوت مانگنے لگے



پاکستان پر جعلی حملے کے بعد ملک کے اندر سے مختلف سیاسی جماعتیں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں۔

بھارت کے سابق کرکٹر اور سیاست دان نوجوت سنگھ سدھو نے بھارتی سرجیکل اسٹرائیک سے متعلق عالمی میڈیا رپورٹ کی ویڈیو جاری کرتے ہوئے مودی سرکار سے سوال کیا کہ 300 دہشت گرد مارے گئے یا نہیں؟

انہوں نے سوال کیا کہ سرجیکل اسٹرائیک کا مقصد دہشت گردی کا خاتمہ تھا یا صرف درخت اکھاڑنا؟

مزید پڑھیں: بھارت نے اسرائیل سے مل کر پاکستان پر حملے کا منصوبہ بنایا

سدھو کا کہنا تھا کہ کیا یہ سب الیکشن جیتنے کے لیے بھارتی حکومت کی چال تو نہیں؟

او آئی سی میں بھی مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی دہشت گردی کے اعتراف پر بھارتی سیاست دان  منیش تیواڑی نے مودی سرکار سے سوال کیا ہے کہ کیا یہ وہ جیت ہے جس کا وہ ڈھنڈورا پیٹ رہے تھے ؟

کانگریس رہنما کپل سبل نے کہا کہ عالمی میڈیا بھی پاکستان میں کسی بھی ہلاکت کی تصدیق نہیں کر رہا۔

کانگریس کے رہنما نے مودی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وہ دہشت گردی پر بس اپنی سیاست چمکا رہے ہیں۔

نوجوت سنگھ سدھو اور کپل سبل پڑوسی ملک میں واحد افراد نہیں جو بھارتی وزیراعظم کے جنگی جنون کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں۔

کچھ روز قبل بھارتی میڈیا پر مقبوضہ کشمیر میں ہیلی کاپٹر حادثے میں مارے جانے والے بھارتی فضائیہ کے اسکواڈرن لیڈر نیناد مندوگانے کی اہلیہ ویجیتا کا کہنا تھا کہ ’ہم جنگ نہیں چاہتے، آپ کو نہیں پتہ کہ جنگ میں کیا نقصان ہوتا ہے۔ اور کسی نیناد کو اب سرحد کی دونوں جانب سے رخصت نہیں ہونا چاہیے۔‘

ویجیتا تنہا نہیں ہیں جو بھارتی وزیراعظم کے جنگی جنون کی مخالفت کررہی ہیں۔

نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ 300 سیٹوں کے لئے کتنے جوانوں، کتنے فوجیوں کو مرواؤ گے؟

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن جیتنے کیلئے تمہیں کتنی لعشیں چاہئیں؟ کتنے جوانوں کے گھر برباد کرو گے؟ کتنے بچوں کو یتیم کرو گے؟ کتنی عورتوں کو بیوہ کرو گے اپنی 300 سیٹوں کیلئے۔

مودی کے ناپاک عزائم کی پول خود ان کی جماعت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک سابق رکن کھول دی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ادی ڈانڈیا نے یہ الزام لگایا کہ ‎‏پلوامہ حملہ بی جے پی نے الیکشن جیتنے کیلیےکروایا اور اپنے دعوے کی سچائی کے لیے بی جےپی رہنماؤں کی مبینہ آڈیو ٹیپ بھی سامنے لے آئے۔

آڈیو ٹیپ میں بی جے پی کے تین اہم رہنماؤں کی مبینہ گفتگو موجود ہے جس میں بی جے پی کے رہنما امیت شاہ اور وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ بھی شامل ہیں۔

سابق وزیراعظم من موہن سنگھ نے بھی پاک بھارت کشیدگی پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ خود کو تباہی میں نہ جھونکیں۔ دونوں ملک غربت، صحت جیسے مسائل پر توجہ دیں۔

بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق سربراہ اے ایس دلت نے کہا کہ پاکستان سے ہر حال میں مذاکرات ہی کرنے ہوں گے اس کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ عمران خان حقیقت پسند اور سمجھدار شخص ہیں۔


متعلقہ خبریں