وزیراعظم کا جھوٹے گواہ کی سزا پر چیف جسٹس کے ریمارکس کا خیر مقدم

وزیر اعظم نے اعلیٰ سطح کی نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی سیاحت تشکیل دے دی

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سچ کا سفر نئے پاکستان کی جانب سفر ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جھوٹے گواہوں کی سزا کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ جھوٹے گواہوں کی سزا سے متعلق  چیف جسٹس کے ریمارکس کا خیرمقدم کرتا ہوں۔

انہوں ںے کہا کہ بلند اخلاقی اقدار کے ساتھ ہی قومیں عظیم بنتی ہیں اور مسلمان تہذیب کی بنیاد ریاست مدینہ تھی جو سچ پر رکھی گئی۔

’بلند اخلاقی اقدار کے ساتھ ہی قومیں عظیم بنتی ہیں‘

گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے ٹوئٹر پر کہا تھا کہ وہ نوبل امن انعام کے حقدار نہیں ہیں اس کا حقدار صرف وہ شخص ہے جو مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرائے گا۔

اُن کا کہنا تھا کہ جو شخص برصغیر میں امن اور انسانی ترقی کے لیے کوششیں کرے اور اس کا راستہ ہموار کرے وہی شخص نوبل امن انعام کا حقدار ہے۔

وزیراعظم عمران خان کے بیان کو پاکستان تحریک انصاف کے ٹوئٹرہینڈل سے ہندی میں بھی ٹویٹ کیا گیا تھا۔ پی ٹی آئی کے اس اقدام پر لوگوں کی جانب سے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں ٹوئٹر پر عمران خان کیلئے نوبل انعام اور مودی سے ’گوبیک‘کا مطالبہ

عمران خاں کو امن کا نوبل انعام دینے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں بھی جمع کرائی گئی ہے۔ جس میں کہا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان نے بھارتی جنگی جنون کے جواب میں امن کا پیغام دیا اور امن کے لئے کامیاب حکمت عملی اختیار کی۔

یہ بھی پڑھیے:جھوٹی گواہیوں نے نظام عدل تباہ کر دیا، چیف جسٹس

چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے گزشتہ روز ایک کیس کی سماعت کے دوران کہا تھا  کہ عدالتوں میں جھوٹی گواہیوں نے نظام عدل کو تباہ کر دیا ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ آج 4 مارچ 2019 سے سچ کا سفر شروع کر رہے ہیں اور یہ اب تمام گواہوں کو خبر ہو جائے۔ بیان کا کچھ حصہ جھوٹ ہوا تو سارا بیان مسترد کر دیا جائے گا اور اسلام کے مطابق بھی گواہی کا کچھ حصہ جھوٹ ہو تو سارا بیان مسترد کیا جاتا ہے۔


متعلقہ خبریں