پی آئی اے میں بغیر ٹینڈرز چکن کی خریداری کا انکشاف

اندرون ملک پروازیں: پی آئی نے کرایوں میں بڑی کمی کردی

فوٹو: فائل


لاہور: قومی ائر لائن میں ٹینڈرز کے بغیر کروڑوں روپے مالیت کے چکن کی خریداری کا انکشاف ہوا ہے۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق ایک نجی فوڈ کمپنی سے سال 16-2015 کے درمیان دو لاکھ 12 ہزار 914 کلو فروزن چکن خریدا گیا اور چکن خریداری کی مد میں 7 کروڑ 80 لاکھ روپے ادا کیے گئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق سال 2015 میں چکن خریدنے کا اشتہار دے کر واپس لے لیا گیا تھا جب کہ غیر قانونی طریقے سے خریداری کر کے ملکی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔

ستمبر 2017 میں چکن کی غیر قانونی خریداری کے معاملے سے قومی ائر لائن (پی آئی اے) کے اعلیٰ حکام کو آگاہ کیا گیا تھا تاہم انتظامیہ کی جانب سے اس معاملے کا کوئی جواب ہی نہیں دیا گیا تھا۔

قوانین کے مطابق 20 لاکھ سے زیادہ کی خریداری کے لیے باقاعدہ ٹینڈر کا اشتہار دینا ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پی آئی اے کیلئے فنڈز منظور

گزشتہ سال لاہور میں پی آئی اے کے ائرپورٹ ہوٹل میں لاکھوں روپےکی مبینہ خرد برد کا انکشاف ہوا تھا۔ ذرائع کے مطابق لاکھوں روپے کی کرپشن سوئمنگ پول اور شادی ہال کے لیے بکنگ کی مد میں کی گئی تھی۔

قوانین کے مطابق بکنگ کے لیے فکس کرایہ اور کمیشن کی ایڈوانس وصولی لازم ہے لیکن کرایہ اور کمیشن دونوں کی مد میں رعایت دیے جانے کی رپورٹ سامنے آئی تھیں جب کہ سوئمنگ پول اور شادی ہال ملازمین کے نام پر 25 فیصد پر بھی بک کیے جانے کا انکشاف ہوا تھا۔

چار ماہ قبل پی آئی اے کے شعبہ کھیل میں جعلی فزیوتھراپسٹ کی بھرتی کا بھی انکشاف ہوا تھا کہ ایرک نہ فزیو تھراپسٹ ہیں اور نہ ہی ان کے پاس تعلیمی قابلیت ہے۔

جانسن ایرک نے میٹرک کے جعلی سرٹیفیکٹ پر1986 میں پی آئی اے میں ملازمت حاصل کی تھی جب کہ انہوں نے شعبہ اسپورٹس گروپ 3 میں ملازمت حاصل کر کے افسر گروپ 8 میں ترقی بھی حاصل کی تھی۔


متعلقہ خبریں