ٹی وی چینلز پر غیر ملکی مواد، حکومتی پالیسی بحال

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ٹی وی چینلز پر غیر ملکی مواد دکھانے سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو معطل کر کے حکومتی پالیسی کو بحال کر دیا ہے۔

سپریم کورٹ میں ٹی وی چینلز پر غیر ملکی مواد دکھانے کے کیس کی سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ سال 2006 میں وفاقی کابینہ نے پالیسی بنائی تھی، جس کے تحت بھارتی مواد مساوی تبادلے کے اصول پر دکھایا جاسکتا تھا۔

وکیل کے مطابق 2006 کی پالیسی کے تحت ٹی وی چینلز 10 فیصد غیر ملکی مواد دکھا سکتے تھے تاہم 19 اکتوبر 2016 کو پیمرا نے غیر ملکی مواد دکھانے پر مکمل پابندی عائد کردی تھی۔

غیر ملکی مواد دکھانے کی مکمل پاپندی کو لیو کمیونیکیشن نے لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا جس کے بعد عدالت نے 10 فیصد غیر ملکی مواد دکھانے کی اجازت دی تھی۔

لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے تھے کہ پابندی صرف وفاقی حکومت لگا سکتی ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد پیمرا نے مذکورہ فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا اور سپریم کورٹ نے پیمرا کی اپیل باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا۔

جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ کیا اب بھی لوگ بھارتی فلمیں دیکھنا چاہتے ہیں ؟

پیمرا کی وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ نجی ٹی وی چینلز پر بھارتی مواد کا تناسب صفر ہے جب کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے سے پیمرا کے اختیارات ختم ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی عائد

سپریم کورٹ نے غیر ملکی مواد دکھانے کے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔

پاک بھارت کشیدگی کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان میں کوئی بھارتی فلم ریلیز نہیں کی جائے گی جب کہ سنِیما ایگزیبیٹرز ایسوسی ایشن نے پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔


متعلقہ خبریں