وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان سے استعفی لے لیا گیا

وزیر اعظم نے صمصام بخاری کو صوبائی وزیر اطلاعات بنانے کی منظوری دے دی


لاہور:وزیراعظم کی ہدایت پر وزیراطلاعت پنجاب فیاض الحسن چوہان سے استعفی لے لیا گیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار  نے فیاض الحسن چوہان سے استعفئ لے لیاہے۔ وزیراعظم ، وفاقی اور صوبائی کابینہ کے اراکین کی جانب سے فیاض چوہان کے  بیان پر اظہار ناپسندیدگی کیا گیا تھا۔

فیاض الحسن چوہان کے استعفی کی وزیر اعلی کے ترجمان نے تصدیق کر دی ہے۔ شہباز گل ترجمان وزیر اعلی پنجاب نے بتایا کہ فیاض چوہان نے اپنے عہدے سے استعفی وزیر اعلی کو پیش کیا تھا۔

دوسری جانب ذرائع کا کہان ہے کہ وزیر اعظم نے صمصام بخاری کو صوبائی وزیر اطلاعات بنانے کی منظوری دے دی ہے۔ صمصام بخاری اپنے عہدے کا حلف کل اٹھائیں گے۔ نئے وزیر اطلاعات سے گورنر پنجاب حلف لیں گے۔

ترجمان پنجاب حکومت ڈاکٹر شہباز گل نے اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں صمصام علی بخاری کو بطور وزیراطلاعات پنجاب خوش آمدید کہا ہے۔


ذرائع کے مطابق وزیر اعلی پنجاب نے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا استعفی وزیر اعظم کو ارسال کر دیا ہے۔

اس سے قبل ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نےوزیر اطلاعات  فیاض الحسن چوہان سے استعفیٰ طلب کر لیا تھا۔   وزیر اعظم عمران خان نےبھی فیاض الحسن چوہان کے متنازعہ بیان کا نوٹس لے لیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر اطلاعات کے متنازعہ بیان کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب نے فیاض الحسن چوہان سے استعفیٰ طلب کیا گیا  تھا۔

ذرائع کے مطابق پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کے متنازعہ بیان پر وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے رابطہ کر کے معاملے کی جانچ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے بیانات بالکل قابل قبول نہیں ہیں۔ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد کی دل آزادی قبول نہیں کی جائے گی۔

وزیر اعظم نے تمام وفاقی اور صوبائی وزرا کو ایسے معاملات پر محتاط رہنے کی ہدایت کر دی۔

جب کہ دوسری طرف  فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ مجھ سے استعفیٰ طلب کرنے کی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ انہوں نے استعفیٰ طلب کیے جانے کی خبروں کو افواہ قرار دے دیا تھا۔

فیاض الحسن چوہان نے اپنے متنازعہ بیان پر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کی۔ وزیر اعلیٰ  پنجاب نے فیاض الحسن چوہان سے متنازعہ بیان پر وضاحت طلب کی۔

ملاقات کے بعد فیاض الحسن چوہان نے استعفیٰ سے متعلق گردش کرنے والی خبروں کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے متنازعہ بیان پر وزیر اعلیٰ پنجاب کو وضاحت کر دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھ سے کوئی استعفیٰ نہیں مانگا گیا ، استعفیٰ طلب کیے جانے کی خبریں غلط ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے ہندوبرادری سے متعلق متنازعہ بیان دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں اقلیتوں کے خلاف ریمارکس:فیاض چوہان کیخلاف ایکشن لیا جائے،نعیم الحق

فیاض الحسن کے متنازعہ بیان پر اُن کے اپنی پارٹی رہنماؤں نے مذمت کی تھی اور وزیر اطلاعات پنجاب کے بیان پر کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مطالبہ کیا تھا کہ پنجاب کے وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان کیخلاف اقلیتوں کے خلاف ریمارکس دینے پر ایکشن لیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سینئر رکن کی طرف سے اس قسم کی فضول گفتگو برداشت نہیں کرے گی۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ قومی پرچم میں سبز رنگ کی طرح سفید رنگ بھی پاکستان کا فخر ہے۔ ہندو برادری کے ملکی ترقی میں کردار کی قدر کرتے ہیں، پاکستان میں رہنے والا ہر فرد صرف پاکستانی ہے۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے بھی فیاض الحسن چوہان کے ریمارکس پر  ناپسندیدگی کا اظہارکیا تھا۔

اس معاملے پر فیاض الحسن چوہان نے بھی وضاحتی بیان جاری کیا تھا کہ میرا مخاطب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، بھارتی فوج اور بھارتی میڈیا تھا، میرا ٹارگٹ قطعی ہندو مذہب اور ہندو برادری نہیں تھا۔


متعلقہ خبریں