حکومت اپوزیشن تناؤ، الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری نہیں ہوسکی

فائل: فوٹو


اسلام آباد: وزیراعظم اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے درمیان رابطہ نہ ہونے کے باعث الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری نہیں ہوسکی۔

ہم نیوز ذرائع کے مطابق اسی سلسلے میں چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان نے صدر عارف علوی سے ملاقات کی  اور ممبران کا تقرر نہ ہونےکے باعث پیدا ہونے والی قانونی پیچیدگیوں سے آگاہ کیا۔

واضح رہے الیکشن کمیشن کے سندھ اور بلوچستان کے ارکان 26 جنوری کو ریٹائر ہوگئے تھے اورعہدہ خالی ہونے کے بعد 45 دنوں میں نئے ارکان کا تقرر آئینی تقاضا ہے۔

الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرر کے لیے وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورت ضروری ہے، حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف اور اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ ن کے درمیان سیاسی کشیدگی کے باعث وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف میں کوئی رابطہ نہیں ہوسکا۔

اس سے قبل الیکشن کمیشن نے حکومت کو ایک خط لکھا تھا جس میں سندھ اور بلوچستان کے ممبران کا تقرر  13 مارچ تک کرنے کی ہدایت کی گئی تھی لیکن تاحال اس معاملے میں کوئی پیش رفت سامنے نہیں آسکی ہے۔

نئے ارکان کی تقرری کے لیے وزیراعظم قائد حزب اختلاف کے مشورے سے نام پارلیمانی کمیٹی کو بھیجتے ہیں جسے اسپیکر کی جانب سے تشکیل دیا جاتا ہے، کمیٹی میں اپوزیشن اور حکومت دونوں کے برابر برابر اراکین شامل ہوتے ہیں۔

آئین کے آرٹیکل 215 کے تحت الیکشن کمیشن کے دوممبران کا پہلا دورانیہ ڈھائی سال مقرر ہے جبکہ باقی دوممبران اپنی پانچ سال کی مدت ملازمت پوری کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں