پاکستان نے بھارتی پائلٹ کو رہا کرکے بہادری دکھائی،پرویزمشرف


اسلام آباد: سابق صدرپرویز مشرف کا کہنا ہے کہ بھارت کے خلاف وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کی حکمت عملی انتہائی شاندار رہی ہے۔

پروگرام ندیم ملک لائیومیں میزبان ندیم ملک سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر پرویزمشرف نے کہا کہ بھارت کو اینٹ کا جواب پتھرسے دے سکتے ہیں تو اس راستے پرجائیں ورنہ یہ نہیں کرسکیں گے، اس کا تعلق وسائل سے زیادہ قوت ارادی سے ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور جنرل باجوہ نے شاندار حکمت عملی اپنائی ہے۔ بھارتی پائلٹ کو چھوڑنا بہادری کی علامت ہے۔

سابق صدر نے کہا کہ حکومت نے کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی کرکے اچھا قدم اٹھایا ہے، یہ وہی لوگ تھے جنہوں نے مجھ پرحملہ کیا تھا۔ طالبان کا ساتھ نہ دینے پر یہ لوگ میرے خلاف ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ہندواوریہودی لابی پاکستان کے خلاف ہے، مسئلہ کشمیراور فلسطین پر کبھی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔ اسرائیل نے بھی کچھ کیا تو جواب دینا چاہیے۔

پرویزمشرف نے کہا کہ اسرائیلی وفد سے ملاقات کی تھی، ان سے خطاب بھی کیا تھا لیکن اس کا ہرگزمطلب نہیں کہ پاکستان اپنے موقف سے پیچھے ہٹ رہا ہے بلکہ ہم مہذب طریقے سے آگے بڑھ رہے تھے۔ بات یہ ہوئی تھی کہ بات چیت شروع ہو اور اس سے کنگ عبداللہ نے اتفاق کیا۔

پرویزمشرف نے کہا کہ  امریکہ کی پالیسی غلط رہی ہے اسی لیے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اچھے نہیں رہے، اصل ذمہ داری امریکہ کی ہے۔

نیشنل ایکشن پلان کو منطقی انجام تک پہنچانے کا وقت آگیا، ندیم افضل چن

وزیراعظم کے ترجمان ندیم افضل چن نے کہا کہ قوم کا بیانیہ بدل گیا ہے، فوج کا رویہ بھی مثبت ہے، اب ہم خود کو مزیددھوکہ نہیں دے سکتے، نیشنل ایکشن پلان کو منطقی انجام تک پہنچانے کا وقت آگیا ہے، ہم نے دنیا کو ثابت کرنا ہے کہ ہم دہشتگردی سے متاثرہیں، اس کے سہولت کارنہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فوج کا حکومت کے بغیرکوئی ایجنڈا نہیں ہوتا، اگر ہوتا بھی تو وہ کامیاب نہیں ہوتا۔

ندیم افضل چن نے کہا کہ یہ ملک کی خوش قسمتی ہے کہ تمام سیاسی قوتیں متحدہیں،  اگراپوزیشن اورمیڈیا کا تعاون نہ ہوتا تو وزیراعظم ایسے کبھی اسٹیٹس مین بن کر کبھی سامنے نہ آتے۔ہمیں مدارسوں کی اصلاحات کی ضرورت ہے۔

بھارتی الیکشن تک ہمیں مکمل الرٹ رہنا ہوگا،اویس لغاری

مسلم لیگ ن کے رہنما اویس لغاری نے کہا کہ پاکستان میں سب نے نیشنل ایکشن پلان پر کام کرنے کی کوشش کی، ماضی میں جو ہوا وہ خطے کے حالات کی وجہ سے ہوا۔

انہوں نے کہا کہ 2014 کے بعد سے یہ سوچ آگئی تھی، پہلے ملک کے اندرکارروائی کی گئی، حکومت نے اب جو کرنا ہے اس کے لیے سیاسی قوت اور وسائل درکارہوں گے۔

اویس لغاری کا کہنا تھا کہ بھارت کو جس طرح جواب دیا ہے یہ متحدقوم کا شاخسانہ ہے، ہمیں زیادہ فائدہ اس لیے ہوا کہ بھارتی وزیراعظم نے زیادہ بے وقوفیاں کیں۔ بھارتی الیکشن تک ہمیں مکمل الرٹ رہنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیرکا مسئلہ دنیا کے سامنے اٹھا ہے، اس آواز کو سفارتی راستے کے زریعے ہمیں دنیا تک پہنچانا چاہیے۔

اویس لغاری نے کہا کہ کئی ممالک خطے کے حوالے سے اکٹھے ہیں، ہمیں بھی اسی طرح متحدہوکرجواب دینا چاہیے کہ مودی کی دوبارہ حکومت آئی تو خطے کا ماحول مزید خراب ہوگا۔

بیانیہ بدلنا بھی اب قومی ضرورت ہے، ایڈمرل (ر) راؤ افتخار

ایڈمرل (ر) راؤ افتخار نے کہا کہ فوج ہرزمانے میں وہی کرے گی جو حکومت کہے گی، اب ماحول بدل گیا ہے، پالیسیاں بھی بدل رہی ہیں تو قومی ضرورت ہے کہ بیانیہ بھی بدلا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی اپنی خفت چھپانے کے لیے جہاں موقع دیکھے گا حملہ ضرور کرے گا، ہمیں ہروقت تیاررہنا چاہیے وہ کبھی بھی کسی بھی طرح کی کارروائی کرسکتا ہے۔


متعلقہ خبریں