لفظ ’پرائمری کے بچے‘ غیر پارلیمانی قرار

تحریک عدم اعتماد پر قومی اسمبلی کا اجلاس 3 اپریل تک جاری رکھنے کا فیصلہ

فوٹو: فائل


اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ’پرائمری کے بچے‘ کو غیر پارلیمانی الفاظ قرار دیتے ہوئے مسلم لیگ نواز کے رہنما احسن اقبال کی تقریر کے الفاظ حذف کروا دئیے۔

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران فنانس ترمیمی بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ حکومتی ارکان کہتے ہیں انہیں حکومت میں آنے سے قبل معلوم ہی نہیں تھا کہ ملکی قرضے کتنے ہیں، ایسی دلیل کوئی پرائمری کا بچہ ہی دے سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: کالعدم تنظیموں کو این آر او دیا جارہا ہے، بلاول

اسپیکر نے پرائمری کے بچے کے الفاظ کو غیر پارلیمانی قرار دیا اور کارروائی سے حذف کرنے کی ہدایت کی۔ اس پر احسن اقبال نے حیرانی کا اظہار کیا تو اسپیکر بھی مسکرا دئیے۔

قومی اسمبلی اجلاس کی ایک اور دلچسپ بات یہ بھی دیکھنے میں آئی کہ بلاول بھٹو زرداری اپنی تقریر کے دوران مسلسل اپنے اسمارٹ فون کا استعمال کرتے رہے۔ایسا محسوس ہوا کہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنی تقریر کے پوائنٹ اپنے سمارٹ فون میں درج کررکھے تھے ۔بلاول بھٹو زرداری اپنی پوری تقریر میں بار بارسمارٹ فون دیکھتے رہے اور مختلف ایشوز پر متاثرکن تقریرکی ۔

بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کو نوبل پرائز کا حقدار قراردیے جانے سے متعلق  جمع کرائی جانے والی قرارداد پر تبصرہ کیا توایوان میں قہقہوں اور ڈیسک بجانے کی آوازیں بھی سنائی دیں۔ بلاول بھٹو  نے کہا کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں وزیراعظم کو نوبل انعام دینے کی قرارداد جمع کروائی گئی۔ اگر یہ ایوان میں منظور یا مسترد ہوتی تو پاکستان کی جگ ہنسائی ہونی تھی، اچھا ہے کہ قرارداد واپس لے لی گئی، حکومت نے ایک اور یو ٹرن لے لیا۔

فنانس ترمیمی بل کی شق اور منظوری کا عمل شروع ہوا تو اپوزیشن نے ایوان کے اندر ہی نماز کی ادائیگی شروع کردی۔

متحدہ مجلس عمل کے مولانا  اسد محمود کی امامت میں خواجہ آصف اور احسن اقبال سمیت کئی اراکین نے نماز مغرب ادا کی۔


متعلقہ خبریں