ایف بی آر ٹھیک نہ ہو سکی تو نئی ایف بی آر بنادیں گے، وزیراعظم


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فیڈرل بیورو آف ریوینیو (ایف بی آر) میں اصلاحات کے بغیر ٹیکس وصولی میں بہتری نہیں لائی جاسکتی۔

اسلام آباد میں آل پاکستان ایوان ہائےصنعت و تجارت کی تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ کرپشن پر قابو پارہے ہیں، اداروں کو مضبوط کررہےہیں، ٹیکس کا ایک ایک پیسا عوام پر خرچ کروں گا، ٹیکس نیٹ بہتر نہ ہوا تو یہ ملک کی  سلامتی کا مسئلہ ہے، ایف بی آر ٹھیک نہ ہو سکی تو نئی ایف بی آر بنادیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پالیسیاں بنانے اور غلطیاں سدھارنے میں وقت لگتاہے، قرضوں کی قسطیں واپس کرنی ہے ہمارے لیے مشکل وقت ہے، کوشش کر رہے ہیں سرمایہ کاروں کولے کر آئیں۔

عمران خان نے کہا کہ ایف بی آر کو تاجر دوست ادارہ بنانا ہے، جب تک اس کو ٹھیک نہیں کریں گےٹیکس نیٹ نہیں بڑھ سکتا۔

مزید پڑھیں: دوچینی کمپنیاں پاکستان میں2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرینگی

انہوں نے کہا کہ ٹیکس نیٹ کا بہتر نہ ہونا قومی سلامتی کا مسئلہ ہے، ٹیکس کا ایک ایک پیسہ قوم پر خرچ کریں گے۔

انہوں نے چیف جسٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لوگ جھوٹی گواہیاں دیتے ہیں، برطانیہ میں ایسا کرنے والے کو تین سال قید کی سزا دی جاتی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ انسان کے ہاتھ میں صرف نیت اور کوشش ہوتی ہے، کامیابی اور عزت اللہ کے ہاتھ میں ہے، انسان کو کبھی تکبر نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ قوم پر اعتماد ہے، جب قوم متحد ہوجاتی ہے تو کوئی شکست نہیں دے سکتا، قوم میں جذبہ اور نظریہ آجائے تو کوئی شکست نہیں دے سکتا۔

انہوں نے کہا کہ جب تک یہ احساس نہیں آئیگا عام آدمی کی زندگی کیسے بہتر کر سکتے ہیں ملک آگے نہیں بڑھے گا، بانی پاکستان نے کہا تھا پاکستان فلاحی ریاست بنےگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اگر ملک چلانے کیلیے پیسا نہیں ہے تو کیسے آزادانہ فیصلے کرسکتےہیں؟ لوگ ٹیکس نہیں دیں گے تو قوم آزاد ہی نہیں ہوگی، غلام ہی رہےگی۔

ان کے مطابق اگر ہم نے سیاحت کا شعبہ ہی بہتر کرلیاتو خسارہ پورا ہوجائےگا، ملک میں بہت سے سرمایہ کار آرہےہیں، آنے والے دنوں میں مزید سرمایہ کاربھی آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں سرمایہ کاروں کو لانے کی کوشش کررہےہیں، قرضے کی قسطیں دو ہزار ارب کی ہیں، وفاقی حکومت شروع ہی خسارے سے ہوئی۔

عمران خان نے بتایا کہ دس سال میں پاکستان کا قرضہ 30 ٹریلین تک چلا گیا، اداروں میں اصلاحات لارہے ہیں، مزید وقت بھی لگے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت تاجر برادری کو اوپر لانے کی پوری کوشش کرے گی کیوں کہ ان کے تعاون کے بغیر ترقی ممکن نہیں، اگر قوم متحد ہوجائے تو کوئی طاقت اسے شکست نہیں دے سکتی۔


متعلقہ خبریں