کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی میں تیزی


اسلام آباد: کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن میں تیزی آگئی ہے۔ وزارت داخلہ کے احکامات پر ملک بھر سے 121 افراد کو حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا۔

وزارت داخلہ کے مطابق صوبائی حکومتوں اور مختلف ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ملک بھر کے 182 مدارس، 34 اسکول اور کالج، 5 اسپتال، 163 ڈسپینسیریز، 184 ایمبولینسیں اور آٹھ دفتروں کا انتظامی امور سنبھال لیا گیا۔

وزارت داخلہ کے احکامات پر نیشنل ایکشن پلان کے تحت کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

دوسری جانب صوبہ پنجاب میں بھی نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں تیزی آگئی ہے۔ صوبے میں کالعدم قرار دی گئی دو تنظیموں کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے کالعدم تنظیم جماعت الدعوۃ کے ہیڈکوارٹر کا کنٹرول سنبھال لیا جبکہ تنظیم کی متعدد جائیدادیں قبضہ میں لے لی گئی ہیں۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ لاہور سے کالعدم تنظیموں کے انتہائی سرگرم 11 افراد گرفتارکر لئے گئے۔

بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں 160 مدرسے ، 32 اسکول، 153 ڈسپنسریز، دو کالجز ، چار اسپتال اور 178 ایمبولیسنز سرکاری تحویل میں لی گئیں۔

ذرائع نے بتایا کہ تحویل میں لی گئی ایمبولینسز ریسکیو 1122 کے حوالے کر دی گئی ہیں جبکہ سی ٹی ڈی اور حساس اداروں کا دیگر شہروں میں بھی آپریشن جاری ہے۔

ادھر سندھ حکومت نے بھی صوبے میں جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے 56  ادارے تحویل میں لے لیے جبکہ کراچی میں جماعت کا مرکز کا کنٹرول بھی حکومت نے سنبھال لیا۔ ادارے  کا نظام  فوری طور پر محکمہ  اوقاف  کی 6 رکنی ٹیم نے سنبھال لیا ہے۔

حکومتی تحویل میں لئے گئے اداروں میں 31 اسکول اور  9 اسپتال شامل ہیں۔ کالعدم تنظیموں کے 16 مدارس کو بھی محکمہ اوقاف نے تحویل میں لیا ہے۔

کراچی میں کالعدم تنظیموں کے 24  اور اندرون سندھ 32 ادارے تحویل میں لئے گئے ہیں۔ کراچی کے علاوہ سندھ کے 11 اضلاع  میں 32 ادارے  حکومتی کنٹرول میں آگئے۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے آج کابینہ کے اجلاس کے دوران کہا تھا کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی ملکی مفاد میں ہے، خطے میں کشیدگی کسی بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔

ذمہ دار ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔


متعلقہ خبریں