کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا ترجیح، چیئرمین نیب

اسد منیر کی مبینہ خودکشی: چیئرمین نیب کا خود انکوائری کا فیصلہ

فائل فوٹو۔–


اسلام آباد: چئیرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا ترجیح ہے، کرپٹ افراد کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی ہے۔

ایک اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے 1 سو 79 انکوائریوں میں سے 1 سو 5 میں ریفرنس دائر کردئیے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ 15 مقدمات انکوائری اور 19 انویسٹی گیشن کے مراحل میں ہیں۔

مزید پڑھیں: کرپشن کے الزامات پر دو نیب افسران نوکری سے برطرف

انہوں نے بتایا کہ نیب کو 31 جنوری 2019 تک 4 لاکھ 19 ہزار 3 سو 98 بدعنوانی کی درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے نیب نے 13 ہزار 7 سو 22 شکایات کی جانچ پڑتال کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام شکایت میں سے 8 ہزار 8  سو اکاسی انکوائریاں ، 4 ہزار 2 سو انیس کی تحقیقات کی گئی جبکہ 3 ہزار 4 سو 84 بدعنوانی کے ریفرنس متعلقہ عدالتوں میں دائر کئے گئے۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال نے بتایا کہ نیب نے 40 مقدمات قانون کے مطابق نمٹا دئیے ہیں ، مضاربہ اسکینڈل میں 34 ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مضاربہ مشارکہ اسکینڈلز میں مطلوب بیرون ملک موجود ملزمان کو انٹرپول سے واپس لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، احتساب عدالت نے مفتی احسان کو 10 سال قید 9 ارب روپے جرمانہ کیا ہے۔

چیئرمین نیب کے مطابق مضاربہ اسکینڈل کے دیگر ملزمان کو 1 ارب جرمانہ کیا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نیب نے اپنے قیام سے اب تک 4 لاکھ 19 ہزار 3 سو 98 بدعنوانی کی درخواستیں وصول کیں اور 13 ہزار 7 سو 22 درخواستوں کی جانچ پڑتال کی گئی۔


متعلقہ خبریں