خواتین سے زیادہ معاشرے کو کوئی نہیں سمجھتا، سلطانہ صدیقی



اسلام آباد: ہم نیٹ ورک کی صدر سلطانہ صدیقی کا کہنا ہے کہ جتنا معاشرے کو خواتین سمجھتی ہیں اتنا کوئی نہیں سمجھتا۔ اس وقت معاشرے کی سوچ کا بدلنا بھی ضروری ہے۔

پروگرام بڑی بات میں میزبان عادل شاہ زیب سے گفتگو کرتے ہوئے ہم نیٹ ورک کی صدر سلطانہ صدیقی نے خواتین کے عالمی دن پر کہا کہ مشکلات سب کے لیے ہوتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مجھے بھی شروع میں لوگوں نے سریس نہیں لیا اور مجھے ہر طریقے سے مشکلات پیش آیئں۔

ان کا کہنا تھا کہ شروع میں مجھے اسپنسرز نہیں ملتے تھے اور پہلے شروع کے تین ماہ میں ہمارے پاس پیسے ختم ہوگئے تھے۔ آج جب ہم نیوز میں آیئں ہیں تو سب یہی کہتے ہیں کہ ان کا تو نیوز کا پس منظر نہیں اور ابھی بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

سلطانہ آپا نے کہا کہ مشکلات سے کسی کو گھبرانا نہیں چاہیے۔ پاکستان میں دو مسائل ہیں جس کے باعث خواتین آگے نہیں آپاتیں۔ انہوں نے کہا کہ پڑھائی کے میدان میں لڑکیاں میرٹ پر آتی ہیں لیکن سب نوکریاں نہیں کرتیں۔

انہوں نے پیغام دیا کہ جب وہ لڑکیوں اتنا پڑھ لکھ جاتی ہیں تو اسے کام کرنے دیں اور لڑکیاں خود بھی اپنے کام کو نہ چھوڑیں۔ ہمارا معاشرہ مردوں کا معاشرہ ہے اسی لیے ہمارے معاشرے میں خاندان کا ساتھ ہونا لازمی ہے۔

سلطانہ آپا نے یوم خواتین کے عالمی دن پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ان لڑکیوں کے اہل خانہ اپنی سوچ بدلیں جو کچھ کرنا چاہتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان میں یہ تبدیلی ضرور آنی چاہئیے کہ پارلیمنٹ میں خواتین کی سیٹوں میں اضافہ کیا جائے۔

سلطانہ آپا نے کہا کہ ابھی پاک بھارت کشیدگی کے بادل چھٹے نہیں ہیں اور ہماری سیاسی جماعتوں میں بھر ماحول کشیدہ ہوگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہماری سیاست میں انگلش اور اردو پر ہی بحث ہورہی ہے جو نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اب اپنی کرسی کا خیال کرنا چاہیئے۔

جعلی اکاونٹس کیس میں اہم پیشرفت

نمائندہ خصوصی ریاض الحق نے بتایا کہ سراج درانی کی گرفتاری کے بعد نیب میں بحث ہوئی کہ اس معاملے کر اپنے لیے شرمندگی کا سامان نہ بننے دیا جائے، شہبازشریف کیس بھی اسی طرح شرمندگی کا سبب بنا۔

انہوں نے بتایا کہ ایف آئی اے نے جعلی اکاونٹس کے لیے دوونگز بنارکھے ہیں، آصف زرداری اور فریال تالپورکے بیرون ملک اثاثوں کے لیے ایک خصوصی کمیٹی بنائی گئی ہے، ایف آئی اے کو تین سے چار ماہ لگ سکتے ہیں کیونکہ یہ رقم سو ارب سے تجاوز کرچکی ہے۔

 

تجزیہ کار اویس توحید کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ایک جانب تو بھارت کو امن کا پیغام دیا لیکن دوسری جانب یہ بھی کہا کہ ہم ہندو برادری کی مشکلات کو حل کریں گے۔

پاکستان میں جھوٹی گواہی پرکسی کوسزانہیں ملی،شائق عثمانی

سندھ ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس (ر) شائق عثمانی نے کہا کہ چیف جسٹس پہلے بھی کیس سن کر فیصلے کرتے تھے، کیسزکو التواء میں نہیں ڈالتے تھے وہ اب بھی یہی کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جھوٹی گواہوں کے حوالے سے قوانین موجودہیں لیکن ان پرکوئی عمل نہیں کرتا، دنیا میں سخت سزائیں ملتی ہیں لیکن پاکستان میں آج تک کسی کو اس جرم پرسزا نہیں ملی، اگر چیف جسٹس نے کسی ایک کو بھی سزادلوادی تواس معاملے کی بہت حوصلہ افزائی ہوگی۔

شائق عثمانی نے کہا کہ عدلیہ کا نطام ایسا ہونا چاہیے کہ کوئی بھی چیف جسٹس آئے، اس کی شخصیت کے اثرات کم سے کم پڑیں۔


متعلقہ خبریں