پاکستانی ہائی کمشنر سہیل محمود نئی دہلی روانہ


اسلام آباد: بھارتی میں پاکستان کے ہائی کمشنر سہیل محمود آج نئی دہلی واپس روانہ ہو گئے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستانی ہائی کمشنر کو حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے باعث مشاورت کے لیے پاکستان بلایا گیا تھا، ان کو بھارت واپس بھیجنے کے حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پہلے ہی آگاہ کر چکے تھے۔

دوسری جانب پاکستانی ہائی کمشنر کے واپس دہلی جانے کے بعد بھارت نے بھی اپنے ہائی کمشنر کو واپس پاکستان بھجوانے کا فیصلہ کر لیا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمیشن اجے بساریہ کل اسلام آباد پہنچیں گے۔

پلوامہ واقعے کے اگلے ہی دن 15 فروری کو بھارتی ہائی کمشنر کو دہلی طلب کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی، پاکستان کا احتجاج

کشیدگی بڑھنے کے باعث پاکستان نے بھی 18 فروری کو پاکستانی ہائی کمشنر کو اسلام آباد طلب کیا تھا۔

پلوامہ حملے بعد بھارت نے پاکستانی اشیا پر ڈیوٹی 200 فیصد بڑھا دی جس سے دونوں ممالک میں درآمدات کا حجم کم ہونے کا خدشہ پیدا ہوا۔

بھارت کی طرف سے پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پر لگانے سے انکارکرنے پربھارتی ٹی وی سونی انٹرٹینمنٹ نے نوجوت سنگھ سدھو کو شو سے الگ کردیا۔

مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ نے بھی صاف کہہ دیا تھا کہ پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پر عائد نہیں کیا جاسکتا ہے۔

دفاعی اورسفارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت اگر سمجھتا ہے کہ پاکستان کا پلوامہ دھماکے سے کوئی تعلق ہے تو اسے تحقیقات کے لیے ثبوت فراہم کرنے چاہئیں۔

پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کو دیا گیا موسٹ فیورڈ نیشن کا درجہ بھی واپس لے لیا۔

ہندو انتہا پسند جماعتوں نے بھارت میں میوزک کمپنیوں کو پاکستانی اداکاروں کے ساتھ کام کرنے سے بھی روک دیا۔ بھارت میں پاکستان سپر لیگ کا بھی بلیک آؤٹ کیا گیا جب کہ انڈین کرکٹ کلب سے وزیر اعظم عمران خان کی بطور کرکٹر آویزاں تصویر کو بھی ہٹا دیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں