بھارت نےروس سے تین بلین ڈالرز میں جوہری آبدوز لینے کا معاہدہ کرلیا

بھارت نےروس سے تین بلین ڈالرز میں جوہری آبدوز لینے کا معاہدہ کرلیا

اسلام آباد: بھارت کی جنگی جنون میں مبتلا انتہا پسند مودی حکومت نے روس سے لیز پر جوہری آبدوز لینے کا معاہدہ کرلیا ہے۔ بھارت اور روس کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی مالیت تین بلین ڈالرز سے زائد ہے۔

جارحیت پسند بھارت نے معاہدے پر ایک ایسے وقت میں دستخط کیے ہیں کہ جب پاکستان اور بھارت کے درمیان سخت تناؤ کی کیفیت ہے۔

دلچسپ امر یہ بھی ہے کہ بھارت معاہدہ کرتے وقت اس امریکی ’پابندی‘ کو بھی یکسر نظرانداز کردیا ہے جس کے تحت وہ روس سے فوجی ڈیل نہیں کرسکتا ہے۔ روس سے عسکری ڈیل کرنے سے بھارت امریکہ ’کیٹ سا‘ CAATSA روکتا ہے۔

بھارت روس معاہدے کے تحت جوہری آبدوز آئندہ دس سال تک بھارت کے پاس رہے گی۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق روس سے دس سال کے لیے لی جانے والی یہ بھارت کی تیسری آبدوز ہے جو جوہری ہتھیاروں سے لیس ہوگی۔

بھارت نے پہلی آبدوز 1988 میں تین سال کے لیے جب کہ دوسری آبدوز 2012 میں دس سال کے لیے لی تھی۔

روس بھارت کو جنگی اسلحہ اور ساز و سامان فروخت کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ گزشتہ سال بھارت کے دورے پر آئے روسی صدرولادی میرپیوٹن اور بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے درمیان میزائل ٹیکنالوجی ایس-400 کے لیے معاہدہ طے پایا تھا۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ معاہدہ پانچ ارب 20 کروڑ ڈالرز کا تھا۔

ماہرین کے مطابق بھارت روس معاہدے سے  پاکستان اور چین کے خلاف بحیرہ ہند میں اس کی طاقت میں اضافہ ہو گا۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق طے پانے والے معاہدے کے تحت روس، بھارت کو تیسری جوہری ٹیکنالوجی سے لیس آبدوز 2025 میں فراہم کرے گا۔


متعلقہ خبریں