امن چاہتے ہیں لیکن جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے، قریشی



سکھر: پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم بھارت کو جارحیت کا کوئی موقع نہیں دیں گے اور اس بات کا ثبوت ہم نے اپنے عمل سے دیا ہے۔

سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت میں مودی کا بیانیہ کوئی تسلیم  نہیں کررہا ہے، الیکشن جیتنے کیلئے پاکستان کیخلاف جارحیت بھارتی حکومت کی مجبوری ہے لیکن ہم جارحیت کا موقع نہیں دیں گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے 27 فروری کو عملی اقدام سے بتادیا کہ جارحیت برداشت نہیں کی جائے گی اگر ہمارے خلاف جارحیت کی گئی تو ہم رد عمل دینے اور اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتے ہیں، ہم امن چاہتے ہیں لیکن جارحیت کی گئی تو منہ توڑ جواب دیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم ایک جمہوری ملک ہیں اور امن و ترقی چاہتے ہیں۔

وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ آج بھارت میں پلوامہ حملے پر سوال اٹھ رہے ہیں، بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ بھارت کشمیر کو کھوچکا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارا واضح  پیغام  ہے پاکستان امن چاہتا ہے، امن کے لیےکوششوں پر دنیا پاکستان کی معترف ہے، افغان امن کے لیے پاکستان بھرپور کردارادا کر رہا ہے۔

مسئلہ کشمیر پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں پرظلم کررہا ہے، کشمیرکا مسئلہ آج  سے نہیں 1948 سے زیربحث ہے۔

انہوں نے کہ آج پاکستان دنیا میں اپنا مقدمہ پیش کررہا ہے، خلیج کم ہو رہی ہے اور معاملات اپنی ڈگر پر آ رہے ہیں۔

او آئی سی میں بھارت کو کوئی نمائندگی نہیں دی گئی، سشماسوراج کو میزبان ملک نے دعوت دی اور او آئی سی بھی اس دعوت سے لاعلم تھی۔ یو اے ای حکومت پلوامہ حملے سے دعوت نامہ بھجوا چکی تھی اور دعوت واپس لینا سفارتی آداب کیخلاف تھا۔

’کیا آئی سی سی کو دکھائی نہیں دے رہا‘

بھارتی کھلاڑیوں کے فوجی ٹوپیاں پہننے پر شاہ محمودقریشی نے کہا کہ کیاآئی سی سی کو دکھائی نہیں دے رہا، کھیل کو سیاست اور دیگر چیزوں کو الگ رکھا جائے۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پوری دنیا نے دیکھا کہ بھارتی کھلاڑیوں نے کھیل کی ٹوپیاں اتارکر فوج کی ٹوپیاں پہنیں اب یہ آئی سی سی کی ذمہ داری ہے کہ وہ پی سی بی کے کہے بغیر خود اس کا نوٹس لے۔


متعلقہ خبریں