ٹوبہ ٹیک سنگھ، زہریلی چیز کھانے سے 4 خواتین جاں بحق

ٹوبہ ٹیک سنگھ، زہریلی چیز کھانے سے 4 خواتین جاں بحق

فوٹو: ہم نیوز


ٹوبہ ٹیک سنگھ: پنجاب کے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں زہریلی چیز کھانے سے ایک ہی خاندان کی چار خواتین جاں بحق ہو گئیں۔

ٹوبہ ٹیک سنگھ کے علاقہ 351 گ ب میں زہریلی چیز کھانے سے ماں اور تین بیٹیاں جاں بحق ہو گئیں۔ پولیس نے لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیں۔

ذرائع کے مطابق ماں سمیت چار بچیوں نے زہریلی چیز کھائی تھی تاہم لاشوں کے پوسٹ مارٹم کے بعد ہی حتمی رپورٹ جاری کی جائے گی۔

پولیس نے جاں بحق ہونے والی بچیوں کے والد ریاض اور گھر آئے ایک مہمان کو حراست میں لے لیا۔

پولیس کے مطابق گھر میں بیٹی کے رشتے پر تنازعہ چل رہا تھا اور گزشتہ شب 16 سالہ لڑکی کے رشتے سے انکار کیا گیا تھا۔ جس پر لڑکیاں اور اُن کی ماں دلبرداشتہ تھیں۔

گھر میں موجود کھانے پینے کی اشیا کے نمونے ٹیسٹ کے لیے بھجوا دیے گئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے زہریلی چیز کھانے سے ہونے والی ہلاکتوں کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او فیصل آباد سے رپورٹ طلب کر لی جب کہ واقعہ کی بھی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

عثمان بزدار نے واقعہ کی جامع انکوائری کر کے رپورٹ پیش کرنے اور ہلاکت کے واقعہ کی وجوہات کا تعین کرکے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

گزشتہ ماہ کراچی میں زہریلا کھانا کھانے سے ایک ہی خاندان کے 5 بچے اور اُن کی پھوپھو جاں بحق ہو گئے تھے۔

ایس پی گلشن اقبال طاہر نورانی کا کہنا تھا کہ فیملی نے  گزشتہ شب صدر کے ایک ہوٹل سے کھانا کھایا تھا۔

یہ بھی پڑھیے کراچی میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ متاثرہ فیملی کا تعلق کوئٹہ سے ہے۔ جاں بحق بچوں میں ڈیڑھ سال کاعبدالعلی، 4 سال کا عزیز فیصل، 6 سال کی عالیہ، 7 سال کا توحید اور 9 سال کی صلویٰ شامل تھیں۔

حکومت سندھ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے فوڈ اتھارٹی کی ٹیموں کو ریسٹورنٹ پہنچنے کی ہدایت کی اور رپورٹ بھی طلب کرلی تھی۔ آئی جی سندھ نے بھی 5 بچوں کی موت پر ڈی آئی جی ساؤتھ سے رپورٹ بھی طلب کی تھی۔

آغا خان اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ 5 بچوں کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا تھا جب کہ اسپتال لائی گئی پھوپھو کی طبیعت انتہائی ناساز گار تھی تاہم وہ دوران علاج دم توڑ گئی تھیں۔


متعلقہ خبریں