اجازت مل گئی، بلاول پیر کو نواز شریف سے ملاقات کرینگے


لاہور: پاکستان کے سیاسی منظر نامے پر اہم پیش سامنے آئی ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری  پاکستان مسلم لیگ(ن) کے تاحیات قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کی اجازت مل گئی ہے۔

پنجاب حکومت نے بلاول بھٹوزرداری اور نواز شریف کی ملاقات کے اجازت نامے کا نوٹیفیکیشن جاری کردیاہے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم کیپٹن فضیل اصغر کی طرف سے  نوٹیفیکیشن جاری کیاگیاہے۔

پی پی پی ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ بلاول بھٹو پیر کے روز نواز شریف سے ملاقات کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وقت کی کمی کے باعث بلاول بھٹو آج ملاقات نہیں کر سکیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پیر کے روز 2 سے 4 بجے کے دوران بلاول بھٹو نواز شریف سے ملاقات کریں گے۔

ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ملاقات میں پی پی پی چیئرمین سابق وزیراعظم کی صحت بارے دریافت کرنا چاہتے ہیں۔

وزیراعلیٰ آفس کی جانب سے بھی بلاول بھٹو کو نوازشریف سے ملاقات کی اجازت دے دی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی نے بلاول بھٹو کی نوازشریف سے ملاقات  کیلئے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو درخواست دی تھی۔

یادرہے کہ بلاول بھٹو گزشتہ روز سے لاہور میں موجود ہیں اور نوازشریف کی صحت کے بارے تشویش کا اظہار کرچکے ہیں۔

’حکومت چاہتی ہے نوازشریف کا مرض بڑھے‘

مسلم لیگ(ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا نوازشریف نے شکایت کی ہے کہ 2بار اسپتال لے جایا گیا لیکن علاج نہیں ہوتا، صرف شوگراوربلڈپریشرچیک کیا جاتا تھا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت سیاسی انتقام لے رہی ہے، حکومتی پریشر کی وجہ سے ڈاکٹرزبھی اپنا موقف نہیں دے رہے، حکومت چاہتی ہے کہ نواز شریف کا مرض مزید بڑھے۔

دوسری جانب حکومت پنجاب نے صوبائی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹی کی سفارش پر نوازشریف کو خط لکھ  کر کہا ہے کہ سابق وزیراعظم پاکستان کے کسی بھی معالج یا اسپتال سے علاج کرا سکتے ہیں۔ لاہور میں کئی اسپتالوں سے علاج کرانے کی سہولت دی گئی۔

ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر شہبازگل نے کہا ہے کہ ہم  قانون کے مطابق سب کچھ دینے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے نوازشریف کی صحت ٹھیک ہے۔ نوازشریف کو15 سال سے دل کا مسئلہ چل رہا ہے، ان کے دل صورتحال جو آج ہے وہی ایک سال پہلے بھی تھی۔

ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ بلاول اگرملنا چاہتے ہیں تو کوئی مسئلہ نہیں لیکن وہ جیل میں ملنے کے پروٹوکولز فالو کریں۔

پنجاب حکومت کی جانب سے سابق وزیر اعظم نوازشریف کےلئے کارڈیک موبائل یونٹ ایمبولینس کوٹ لکھپت پہنچا دی گئی ہے۔  کارڈیک ایمبولینس میں تمام ابتدائی ضروری سامان، ایک کارڈیک ڈاکٹر، فزیشن اور ٹیکنیشن بھی موجودہے۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایمبولینس میں نوازشریف کےلئے ڈاکٹرز چوبیس گھنٹے مختلف شفٹوں میں کام کریں گے۔کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں نوازشریف کو جناح یا پی آئی سی اسپتال پہنچایاجائےگا۔

دوسری طرف جیل حکام نے پنجاب حکومت کا خط نواز شریف کو پہنچا دیا ہے۔  خط میں نواز شریف کو ملک بھر میں کہیں بھی علاج کروانے کی آفر کی گئی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ میاں نواز شریف جس ڈاکٹر سے چاہیں اپنا علاج کروا سکتے ہیں۔ جیل حکام کا کہنا ہے کہ قیدی نمبر 4470  یعنی نواز شریف نے خط وصول کرکے پڑھ بھی لیاہے۔ جیل حکام کے اس استفسار پر کہ کیا آپ اس خط کا ابھی جواب دینا چاہیں گے؟  کیا آپ کو خط کا جواب دینے کیلیے کاغذ قلم کی ضرورت ہے؟ نواز شریف نےاس حوالے سے فوری جواب دینے سے انکار کیا ہے۔


متعلقہ خبریں