جان لیوا نانگا پربت دو اور کوہ پیماؤں کی زندگیاں نگل گیا


گلگت: نانگا پربت میں لاپتہ غیر ملکی کوہ پیماوں کے جاں بحق ہونے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

پاکستان میں اٹلی کے سفیر سٹیفینو پونٹیکوروہ نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر لکھا کہ وہ دکھ کے ساتھ اطلاع دے رہے ہیں کہ دونوں کوہ پیماؤں کے لیے تلاش ختم ہوگئی ہے، تلاش کرنے والی ٹیم نے تصدیق کی ہے کہ ممری کے مقام پر نظر آنے والی لاپتہ کوہ پیماؤں کی لاشیں ہیں۔

اٹلی کے سفیر نے اپنی ٹویٹ میں کوہ پیماؤں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار بھی کیا ہے۔


عالمی خبررساں ادارے رائٹرزکے مطابق ریسکیو ٹیم کے سربراہ الیکس ٹیکزیکون نے بھی کوہ پیما ڈینئیل نردی اور ٹام بیلارڈ کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔

برطانیہ اور اٹلی سے تعلق رکھنے دونوں کوہ پیما 24 فروری کو مہم جوئی کے دوران نانگا پربت پر 6300 میٹر کی بلندی سے لاپتہ ہوئے تھے.

ڈینئیل نردی اور ٹام بیلارڈ کوہ ہمالیہ کا حصہ اور دنیا کی مشکل ترین سمجھے جانے والے پہاڑ نانگا پربت کو سر کرنے کی کوشش کررہے تھے جس کی بلندی 26 ہزار 660 فٹ ہے۔

کوہ پیماؤں کی لاشیں نانگا پربت ممری فیس پر نظر آئی ہیں جہاں تک کوئی نہیں پہنچ سکا ہے اس لیے اس بات کا امکان انتہائی کم ہے کہ ان کی لاشوں کو وہاں سے واپس لایا جاسکے گا۔

برطانوی کوہ پیما ٹام بیلارڈ مشہور برطانوی کوہ پیما الیسن ہرگیویز کے بیٹے تھے جو 1995 میں ماؤنٹ ایورسٹ کو سرکرنے والی پہلی خاتون تھیں اور دنیا کی دوسری بڑی چوٹی کے ٹو پر سمٹ سے اترتے ہوئے ہلاک ہوگئی تھیں۔

جون 2017 میں ایک ہسپانوی اور ارجنٹائنی بھی سمٹ کے لیے جاتے ہوئے تودہ کرنے سے ہلاک ہوگئے تھے۔

جنوری 2018 میں پولینڈ کا ایک کوہ پیما بھی اسی پہاڑ پرہلاک ہوگیا تھا جبکہ اس کی فرانسیسی خاتون ساتھی کو ریسیکیو ٹیم نے بچالیا تھا۔


متعلقہ خبریں