مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف لندن میں احتجاج

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف لندن میں احتجاج

فوٹو: فائل


لندن: لندن میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں غاصبانہ قبضے اور بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف احتجاج ہوا۔ مظاہرین پر بی جے پی کے انتہا پسندوں نے حملہ بھی کیا۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج کیا گیا۔ مظاہرے میں کشمیریوں اور سکھ برادری سمیت امن کے سفیروں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے مودی سرکار کے خلاف نعرے بھی لگائے۔

مظاہرے کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے انتہا پسندوں نے مظاہرین پر حملہ کر دیا۔ جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔

مظاہرین نے بھارت پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور بے گناہ کشمیریوں کا قتل بند کرے، جموں و کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت دے اور سکھوں کو ان کی آزاد ریاست خالصتان دیکر آزادی دے۔

اس سلسلے میں کشمیری، سکھ، دلت، خواتین کی تنظیمیں اور انسانی حقوق کے کارکن سمیت مظاہرین کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔

دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ بدستور جاری ہے جب کہ بھارتی فوج نے حریت رہنماؤں کے خلاف کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت نے کشمیری رہنما یاسین ملک کو بلوال جیل میں شفٹ کر دیا ہے جب کہ حریت رہنماؤں نے یاسین ملک پر بھارتی مظالم کی مذمت کی۔

یہ بھی پڑھیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب

میڈیا سروس کے مطابق یاسین ملک دل کے مریض ہیں اور انہیں جیل میں تنہا رکھا گیا ہے جب کہ یاسین ملک کو گھر والوں سے بھی نہیں ملنے دیا جا رہا ہے۔

بھارتی ایجنسی نے حریت رہنماؤں کو تفتیش کے لیے کل پیر کو طلب کر لیا ہے جب کہ میرواعظ عمر فاروق کو جھوٹے مقدمے میں پوچھ گچھ کے  لیے طلب کر رکھا ہے۔

بھارتی ایجنسی نے حریت رہنما سید علی گیلانی کے بیٹے کو بھی تفتیش کے لیے کل طلب کر رکھا ہے۔


متعلقہ خبریں