کراچی میں 5 بچوں سمیت 6 افراد کی موت کا معاملہ سلجھ گیا



کراچی:  ایک ہی خاندان کے پانچ بچوں سمیت چھ افراد کی موت فیومیگیشن کے لئے ڈالے گئے زہریلے کیمیکل کی وجہ سے ہوئی ہے۔

ہم نیوز کو موصول ہونے والی تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تمام اموات کمرے میں موجود زہریلے کیمیکل المونیم  فاسفیٹ کے باعث ہوئی جو کہ فیومیگیشن کے لئے کمرے میں ڈالا گیا تھا۔

رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ وزارت ہاؤسنگ کے ماتحت پی ڈبلیو ڈی کے انجینئرز اور عملے نے فیومگیشن کےمروجہ طریقہ کار اور احتیاطی تدابیر کو اختیار نہیں کیا۔

رپورٹ میں بھی یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ المونیم  فاسفیٹ بغیر ٹینڈر خریدا گیا اور سب انجینئر نے بغیر اجازت کے زہریلا کیمیکل استعمال کرنے کی ہدایت دی ۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس کیمیکل کو اسلام آباد ، لاہور ، کوئٹہ اور پشاور میں موجود کسی سرکاری ہاسٹل میں استعمال نہیں کیا گیا۔

شواہد مٹانے کے ثبوت بھی سامنے آگئے

دوسری طرف گیسٹ ہاؤس میں چھ افراد کی ہلاکت کے بعد کرائم سین سےشواہد مٹانے کے ثبوت بھی سامنے آگئے ہیں۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں کے استعمال میں رہنے والیں چادریں اور تکیےتبدیل کئے گئے اور لاشوں کو اسپتال منتقل کرنے کے بعد کمرہ دھو دیا گیا۔

کرائم سین میں ردوبدل کے حوالے سے  نہ مجاز اتھارٹی سے اجازت لی گئی اور نہ ہی انہیں اس سے آگاہ کیا گیا، متاثرہ فیملی کو کمرہ الاٹ کرنے سے قبل کلیئرنس سرٹیفیکٹ  بھی نہیں دیا گیا تھا۔

23 جنوری کو کراچی میں پانچ بچوں اور ایک خاتون کے جاں بحق ہونے کا معاملہ سامنے آیا تھا جس پر گورنر اوروزیراعلیٰ سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا تھا۔


متعلقہ خبریں