نام نہاد سرچ آپریشن ، دو کشمیری نوجوان شہید

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشتگردی جاری، 3 کشمیری شہید

فوٹو: فائل


بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی جاری ہے، بھارتی فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران مزید دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری نوجوانوں کو ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں فائرنگ کر کے شہید کیا گیا ہے، شہید ہونے والے نوجوان یونیورسٹی کے طالب علم تھے۔

مزید برآں سری نگر کی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھارت کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کی جانب سے حریت رہنماؤں کو طلب کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ این آئی اے کا میر واعظ عمر فاروق کو طلب کرنے کا مقصد ان کے خلاف توہین آمیز رویہ رکھنا ہے کیونکہ وہ کشمیر کی آزادی کی جدوجہد میں کردار ادا کر رہے ہیں۔

انتہا پسند بھارتی حکومت کی بربریت کے خلاف سری نگر اور اس کے گردونواح کے علاقوں میں مکمل ہڑتال کی گئی ہے۔ ہڑتال کی کال سری نگر کی مقامی تجارتی تعاون کمیٹی نے دی ہے۔

واضح رہے مقبوضہ کشمیر شائع ہونے والے تمام بڑے اخبارات نے آج اپنا پہلا صفحہ احتجاجاً خالی چھوڑ دیا ہے۔

صفحہ خالی چھوڑنے کا مقصد قابض بھارتی انتظامیہ کی جانب سے میڈیا کے خلاف جاری کریک ڈاؤن پراحتجاج کرنا ہے۔ جن اخبارات نے سرورق خالی چھوڑا ہے ان میں دی کشمیر آبزرور، کشمیر امیجز، کشمیر وژن اور کشمیر ریڈر شامل ہیں۔

بھارتی انتظامیہ نے فروری 2019 میں نامور اخبار ‘گریٹر کشمیر’ اور ‘کشمیر ریڈرز’ کے اشتہارات روک لیے تھے۔ اشتہارات روکنے کے خلاف آج تمام اخبارات نے سرورق خالی چھوڑ دیا جس کا مقصد احتجاج ریکارڈ کرانا ہے۔

اخبارات کے اشتہارات پر پابندی لگانے کی وجہ فی الحال نہیں بتائی گئی۔

مقبوضہ کشمیر کے ڈائریکٹر انفارمیشن نے کہا ہے کہ حکومت نے ان اخبارات کو اشتہارات دینے سے منع کیا ہے۔


متعلقہ خبریں