بھارتی میڈیا نے پلوامہ حملہ کا ایک اور ماسٹر مائنڈ ڈھونڈ نکالا


نئی دہلی: بھارتی میڈیا نے پلوامہ حملہ کا ایک اور ماسٹر مائنڈ ڈھونڈ نکالا۔ بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پلوامہ حملے میں کالعدم جیش محمد کا دہشت گرد مدثر احمد خان عرف محد بھائی ملوث ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ پلوامہ حملے کے ایک اور ماسٹر مائنڈ کو سامنے لے آئی ہے۔ بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پلوامہ حملے میں 23 سالہ کشمیری الیکٹریشن مدثر احمد خان ملوث ہے جس نے پلوامہ سے گریجوئیشن کی ڈگری لے رکھی ہے۔ مدثر احمد خان نے دھماکہ میں استعمال ہونے والی گاڑی اور دھماکہ خیز مواد کا بندوبست کیا تھا۔

بھارتی میڈیا کے خود ساختہ دعویٰ کے مطابق محد بھائی نے سال 2017 میں کالعدم جیش محمد میں شمولیت اختیار کی تھی جسے نور محمد تانترے تنظیم میں لے کر آیا تھا۔ نور محمد تانترے ایک سال قبل بھارتی حملے میں مارا جاچکا ہے جب کہ محد بھائی گزشتہ سال جنوری 2018 سے لاپتہ تھا۔

خودکش بمبار عادل احمد ڈار سے مطابق دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ محد بھائی سے رابطے میں تھا۔ وہ سنجوان فوجی کیمپ سمیت مختلف حملوں میں بھی ملوث رہا۔ جس میں 6 افراد مارے گئے تھے۔


محد بھائی نے گریجویشن مکمل کرنے کے بعد انڈسٹریل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ سے الیکٹریشن کا ایک سالہ ڈپلومہ کورس کیا، بھارتی میڈیا

واضح رہے کہ بھارت اس سے قبل عبدالرشید غازی کو بھی ماسٹر مائیڈ کا اعلان کر چکا ہے جب کہ عبدالرشید غازی 2007 میں لال آپریشن کے دوران جاں بحق ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں مقبوضہ کشمیر: کار بم دھماکہ، 44 بھارتی فوجی ہلاک

14 فروری 2019 کو کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے خودکش حملے میں 44 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے اور بھارت نے تحقیقات کے بغیر ہی پاکستان پر بے بنیاد الزام عائد کر دیا تھا۔ جس کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کی صورتحال ہے۔

27 فروری کو پاکستان نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر بھارت کے دو طیارے مار گرائے تھے جس میں سے ایک طیارے کا ملبہ پاکستانی حدود میں گرا تھا جب کہ پاکستان نے دو بھارتی پائلٹس کو بھی گرفتار کیا تھا۔


متعلقہ خبریں