قائم علی شاہ پرقتل کے 22مقدمات درج ہوئے، وہ آج بھی سیاسی میدان میں ہیں، درانی


اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے کہا ہے کہ قائم علی شاہ  نے ایسے ایسے مقدمات دیکھے سن کر حیرت ہوتی تھی، ان پر 22 قتل کے مقدمے درج کیے گئے  تھے مگر وہ آج بھی یہاں موجود اور سیاست کررہے ہیں۔

سندھ اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قائم علی شاہ اس اسمبلی کے سینیئر ممبر ہیں انہوں نے بہت بڑا عرصہ سیاست کی اور تین دفعہ سندھ کے وزیر اعلی منتخب ہوئے۔

سراج درانی نے کہا کہ ہم نے بہت نشیب وفراز دیکھے ہیں، ہمارے خاندان کی بڑی تاریخ ہے۔

بعد ازاں سندھ اسمبلی نے اسمبلی کے 80 سال مکمل ہونے پر قرارداد متفقہ طور پاس کرلی ہے۔

اس موقع پر ممبر سندھ اسمبلی ماروی راشدی نے کہا کہ اس اسمبلی نے بڑے ادوار دیکھے مگر کبھی بھی اس کرسی کی تذلیل نہیں کی گئی جو لوگ ذاتی گیم کی وجہ سے ایوان میں نا جانے کیسے منتخب ہوکر آئے انہوں نے ایوان کا تقدس پامال کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایوان کو چپٹیوں پر چلانے کی کوشش کی گئی اور جوتے تک دکھائے گئے یہ ناقابل قبول عمل ہیں۔

جب اسمبلی کی بات ہوگی تو مطلب سندھ کے عوام کی بات ہوگی،اسماعیل راہو

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے اسماعیل راہو نے کہا کہ جب اسمبلی کی بات ہوگی تو مطلب سندھ کے عوام کی بات ہوگی،بنگال اسمبلی نے جہاں ملک بنانے میں کردار ادا کیا وہاں سندھ اسمبلی نے خطے کے لیئے تاریخی منفرد کردار ادا کیا ،ملک کے قیام کے بعد اس ملک کی مضبوطی اور جمہوریت کے تقدس میں بھی کردار ادا کیا ہے۔

حقائق بڑے تکلیف دہ ہیں آغا سراج آج اسپیکر ہیں، سہراب سرکی

سندھ اسمبلی کے 80 سال مکمل ہونے پر اظہار خیال کرتے ہوئے ممبر سندھ اسمبلی سہراب سرکی نے کہا کہ حقائق بڑے تکلیف دہ ہیں آغا سراج آج اسپیکر ہیں ان کی ملکیت پر باتیں کی جارہی ہیں ،آغا خاندان کوئی غریب نہیں ان کے پاس تو جاگیریں تھیں ۔

انہوں نے کہا کہ کسی کے پاس ثبوت ہیں تو گرفتاری یا مقدمہ بنتا ہے، اگر کوئی ثبوت نہیں تو چھاپے مارنا اور گھروں میں داخل ہونا یہ کون سا معیار اور انصاف ہے ۔

بعد ازاں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے سندھ اسمبلی کا اجلاس کل دو بجے تک کے لیے ملتوی کردیا۔


متعلقہ خبریں