پاکستان، ترکمانستان بجلی کی ترسیل کیلئے ورکنگ گروپ بنانے پر متفق


اسلام آباد: پاکستان اور ترکمانستان نے بجلی کی  ترسیل کے منصوبے پر مشترکہ ورکنگ گروپ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ورکنگ گروپ بنانے کا فیصلہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے اجلاس میں ہوا۔ اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی وزیر پاور ڈویژن عمر ایوب نے کی اور ترکمانستان کے وفد کی نمائندگی پاکستان کے دورے ہر آئے وزیر خارجہ اور توانائی نے کی۔

وزارت پاور ڈویژن نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ  ترکمانستان پاکستان کو افغانستان کے راستے سستی بجلی فراہم کرنا چاہتا ہے۔

عمر ایوب نے کہا کہ موجودہ حکومت توانائی شعبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، پاکستان کی توانائی مارکیٹ بیرونی سرمایہ کاروں کیلئے کھل چکی ہے، پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون جنوب ایشیا اور وسط ایشیا کے دیگر ممالک کے درمیان بھی سرمایہ کاری کے مواقع بڑھائے گا۔

ترکمانستان وزیر خارجہ نے کہا کہ پرجوش استقبال پر حکومت پاکستان کے مشکورہوں، دونوں ممالک اپنے وسائل کو عوامی مفاد میں لانے کیلیے تعاون بڑھائیں۔

مہمان وزیرتوانائی کا کہنا تھا کہ ترکمانستان میں گیس کے وسیع ذخائر ہیں، گیس سے سستی بجلی پیدا ہوتی ہے، ہمارے پاس اضافی سستی بجلی موجود ہے اور ہم یہ سستی بجلی پاکستان کو برآمد کر سکتے ہیں۔

بعدازاں ترکمانستان کے وزیر خارجہ نے وزیراعظم عمران خان سے بھی ملاقات کی۔

ترکمانستان کے وزیرخارجہ کی پاکستان آمد

ترکمانستان کے وزیرخارجہ راشد میریدوف بھی پاکستان پہنچے ہیں۔ ترکمانستان کے توانائی کے وزیر اور دیگر اعلیٰ حکام پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی ان کے ہمراہ ہے۔

راشد میریدوف اسلام آباد میں ہونے والے پاکستان ترکمانستان دوطرفہ سیاسی مشاورت کے دوسرے مرحلے میں اپنے ملک کے وفد کی قیادت کریں گے۔

ترکمانستان کے وزیرخارجہ راشد میری دوف بھی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سمیت پاکستان کی اعلیٰ قیادت سے اہم ملاقاتیں کریں گے جن میں دو طرفہ تعلقات اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

ترکمانستان کے وزیر خارجہ پاکستانی وزیر خزانہ اور پیٹرولیم کے وزرا سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

خارجہ امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ترکمانستان کے وزیر خارجہ کے اس دورے سے دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط اقتصادی شراکت داری استوار کرنے کے لئے پاکستان کی کوششوں کو بھی تقویت ملے گی۔


متعلقہ خبریں