قبائلی علاقوں میں صوبائی اسمبلی کے پہلے انتخابات جولائی میں کرانے کا فیصلہ

پہلی بار کاسٹ شدہ ووٹ سمیت حساس سامان کے لیے اسٹرانگ روم کا قیام|HUMNEWS.PK

اسلام آباد:قبائلی علاقوں میں صوبائی اسمبلی کے پہلے انتخابات جولائی میں کرانے کا فیصلہ کیا گیاہے ۔ الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ فاٹا کی سولہ نشستوں پر انتخابات جولائی کے وسط تک متوقع ہیں۔ انتخابات کا شیڈول جون میں جاری کردیا جائے گا۔ انضمام کے بعد پہلی مرتبہ قبائلی علاقوں کو خیبر پختونخوا اسمبلی میں نمائندگی مل سکے گی۔

دوسری طرف الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کے لیے آئینی مدت بھی  آج ختم ہورہی ہے۔ الیکشن کمیشن کے 2 نئے ممبران کی تقرری کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کی غیر سنجیدگی  واضح ہے۔ فاٹاانتخابات، بلوچستان بلدیاتی انتخابات سمیت دیگر اہم معاملات بلوچستان اور سندھ کے ممبران کی مشاورت کے بغیر جاری ہیں۔

وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے مابین مشاورت نہ ہونے پر معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد ہوا تھا۔ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس اج شام کو ہوگا جس میں نئے ممبران کی تقریری پر مشاورت کی جائے گئی

ذرائع کا کہن اہے کہ الیکشن کمیشن نے بھی حکومت سے کمیشن ممبران کی جلد تقرری کے لیے درخواست کی ہے۔الیکشن کمیشن کے سندھ اور بلوچستان کے ممبران کی مدت ملازمت 26 جنوری کو ختم ہوٸی تھی۔ آئین کے مطابق مدت پوری ہونے کے 45 دن میں ممبران کی تقرری کرنا لازم ہے ۔

وزیراعظم اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے درمیان رابطہ نہ ہونے کے باعث الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری نہیں ہوسکی

ہم نیوز ذرائع کے مطابق اسی سلسلے میں چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان نے صدر عارف علوی سے ملاقات کی  اور ممبران کا تقرر نہ ہونےکے باعث پیدا ہونے والی قانونی پیچیدگیوں سے آگاہ کیا۔

واضح رہے الیکشن کمیشن کے سندھ اور بلوچستان کے ارکان 26 جنوری کو ریٹائر ہوگئے تھے اورعہدہ خالی ہونے کے بعد 45 دنوں میں نئے ارکان کا تقرر آئینی تقاضا ہے۔

الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرر کے لیے وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورت ضروری ہے، حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف اور اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ ن کے درمیان سیاسی کشیدگی کے باعث وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف میں کوئی رابطہ نہیں ہوسکا۔

یہ بھی پڑھیے:حکومت اپوزیشن تناؤ، الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری نہیں ہوسکی

اس سے قبل الیکشن کمیشن نے حکومت کو ایک خط لکھا تھا جس میں سندھ اور بلوچستان کے ممبران کا تقرر  13 مارچ تک کرنے کی ہدایت کی گئی تھی لیکن تاحال اس معاملے میں کوئی پیش رفت سامنے نہیں آسکی ہے۔


متعلقہ خبریں