چھوٹو گینگ کے 20 ملزمان کو 18، 18 مرتبہ سزائے موت کا حکم


ملتان کی انسداد دہشت گردی عدالت نے غلام رسول عرف چھوٹو اور اس کے بھائی پیارا سمیت 20 ملزمان کو 18، 18 مرتبہ سزائے موت کا حکم سنا دیا ہے۔

عدالت نے چھوٹو گینگ، سیکھانی گینگ، اندر گینگ اور چگوانی گینگ سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو جرم ثابت ہونے سزا کا حکم سنایا ہے۔

خصوصی عدالت نے 18 سال سے کم عمر دو ملزمان کو 19، 19 مرتبہ عمر کی قید کی سزا سنائی ہے۔

راجن پور کے کچے کے علاقے میں واقع دس کلومیٹر طویل جزیرے پر 2016 میں چھوٹو گینگ کے خلاف آپریشن کیا گیا تھا جس میں فوج، رینجرز اور پولیس نے حصہ لیا تھا۔

تین ہفتوں تک جاری رہنے والے آپریشن میں اغوا کیے گئے 24 پولیس اہلکاروں کو بازیاب کرایا گیا تھا اور سات پولیس اہلکار جاں بحق بھی ہوئے تھے۔ چھوٹو گینگ کے سربراہ غلام رسول نے 12ساتھیوں سمیت غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈال دیے تھے۔

چھوٹو گینگ کے خلاف راجن پور اور رحیم یارخان پولیس نے 2010 میں بھی آپریشن کیا تھا جس کا دورانیہ تین ماہ تھا تاہم اس کے مثبت نتائج برآمد نہیں ہوسکے تھے۔

کچھ سال قبل راجن پور کے علاقے کوٹلہ مغلاں میں ایک آپریشن کیا گیا، جس کے نتیجے میں پولیس نے مغوی ڈاکٹر کو بازیاب کرواکے ایک گینگسٹر کو ہلاک کیا۔

2003-2004 تک اس علاقے کے سربراہ ‘بوسان گینگ’ کے سرغنہ ظفر بوسان اور طارق بوسان تھے، جن کا بعد میں پولیس نے خاتمہ کر دیا تھا۔


متعلقہ خبریں